واشنگٹن — سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عالمی تجارتی پالیسی میں ایک بڑا اور متنازع قدم اٹھاتے ہوئے متعدد ممالک پر درآمدی محصولات (ٹیرف) میں غیر معمولی اضافہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔
اعلان کے مطابق: کینیڈا پر درآمدی ٹیرف 25 فیصد سے بڑھا کر 35 فیصد کر دیا گیا ہے۔
جنوبی افریقہ پر 30 فیصد ٹیرف عائد کیا گیا ہے۔
تائیوان پر 20 فیصد ٹیرف لاگو کیا گیا ہے۔
پاکستان پر 19 فیصد،
بھارت پر 25 فیصد،
بنگلہ دیش پر 20 فیصد،
سوئٹزرلینڈ پر 39 فیصد — جو اب تک کا سب سے زیادہ ٹیرف ہے،
اور اسرائیل پر 15 فیصد ٹیرف عائد کیا گیا ہے۔ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ یہ اقدامات "امریکی صنعت، ملازمتوں اور معیشت کے تحفظ” کے لیے ناگزیر ہیں۔ ان کا مؤقف ہے کہ غیر ملکی مصنوعات پر زیادہ محصولات امریکی کمپنیوں کو فائدہ دیں گی اور مقامی پیداوار کو فروغ ملے گا۔معاشی ماہرین اور بین الاقوامی تجارتی حلقے اس فیصلے کو تشویش کی نگاہ سے دیکھ رہے ہیں، اور اسے عالمی منڈی میں کشیدگی کا پیش خیمہ قرار دے رہے ہیں۔ بعض ممالک نے اشارہ دیا ہے کہ وہ جوابی اقدامات پر غور کر سکتے ہیں۔یہ اعلان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب عالمی سطح پر تجارتی عدم توازن، افراطِ زر اور مہنگائی جیسے مسائل پہلے ہی چیلنج بنے ہوئے ہیں۔ ٹرمپ کے اس فیصلے سے بین الاقوامی تجارت کے مستقبل پر سوالات کھڑے ہو گئے ہیں۔