مدینہ منورہ (مانیٹرنگ ڈیسک وائس آف جرمنی )
عالمی ادارہ صحت (WHO) نے اسلام کے مقدس شہر مدینہ منورہ کو "صحت مند شہر” کے طور پر تسلیم کر لیا ہے۔ یہ اعزاز مدینہ کو اس وقت حاصل ہوا جب اس نے صحت و فلاح کے 80 معیارات پر پورا اُتر کر مطلوبہ پوائنٹس حاصل کیے۔سعودی پریس ایجنسی (SPA) کے مطابق، مدینہ ریجن کے گورنر شہزادہ سلمان بن سلطان نے ایک خصوصی تقریب میں وزیرِ صحت فہد الجلاجل سے WHO کی جانب سے جاری کردہ ایکریڈیشن سرٹیفکیٹ وصول کیا۔ اس موقع پر گورنر نے کہا:> "یہ منظوری شہری معیارِ زندگی بہتر بنانے کی سعودی قیادت کی سنجیدہ کاوشوں کا مظہر ہے، اور وژن 2030 کے اہداف کی جانب اہم پیش رفت ہے۔”مدینہ منورہ نے مشرق وسطیٰ میں جدہ کے بعد دوسرا بڑا "صحت مند شہر” بننے کا اعزاز حاصل کیا ہے، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ شہر نہ صرف روحانی مرکز ہے بلکہ انسانی ترقی اور صحت کے میدان میں بھی ایک قابلِ تقلید ماڈل بن چکا ہے۔80 معیارات پر مبنی سخت جانچعالمی ادارہ صحت کے مطابق، کسی بھی شہر کو "صحت مند شہر” قرار دیے جانے کے لیے اسے درج ذیل شعبوں میں معیارات پر پورا اُترنا ہوتا ہے:
پارکس اور سبزہ زار
واکنگ ٹریکس اور فٹ پاتھ
بنیادی صحت مراکز
اسکولوں میں صحت افزا سہولیات
ماحولیاتی تحفظ
صحت سے متعلق پبلک پالیسیز
سعودی عرب کے دیگر 14 صحت مند شہر۔مدینہ کے ساتھ ساتھ WHO نے سعودی عرب کے دیگر 14 شہروں کو بھی صحت مند شہروں کی فہرست میں شامل کیا ہے۔ ان میں شامل ہیں:> طائف، تبوک، الدرعیہ، عنیزہ، جلاجل، المندق، الجموم، ریاض، الخبر، اور شرورہ۔یہ پیش رفت سعودی عرب کے ویژن 2030 کے تحت شہری فلاح و بہبود اور صحت کے شعبے میں کی جانے والی پائیدار کوششوں کا نتیجہ ہے۔