رام اللہ / غزہ —
غزہ اور مغربی کنارے میں جاری کشیدگی اور انسانی بحران کے پیشِ نظر عالمی امدادی کوششوں میں تیزی آگئی ہے۔ امدادی سامان کی فضائی ترسیل (ایئر ڈراپس) کا آغاز ایسے وقت میں ہوا جب جرمنی کے وزیر خارجہ، جوہان ویڈے فول (Johann Wadephul) نے مقبوضہ مغربی کنارے کا دورہ کیا۔دوسری جانب، امریکی صدر کے خصوصی ایلچی، اسٹیو وٹکوف (Steve Witkoff) اس وقت غزہ پٹی میں موجود ہیں، جہاں وہ امدادی صورتحال کا جائزہ لینے کے ساتھ ساتھ انسانی حقوق کے نمائندوں اور مقامی حکام سے ملاقاتیں کر رہے ہیں۔
ذرائع کے مطابق امدادی سامان میں غذائی اشیاء، ابتدائی طبی امداد، پینے کا پانی اور دیگر بنیادی ضروریات شامل ہیں، جنہیں متاثرہ علاقوں میں فضائی ذرائع سے پہنچایا جا رہا ہے۔بین الاقوامی مبصرین کا کہنا ہے کہ دونوں سفارت کاروں کی موجودگی خطے میں قیامِ امن اور انسانی امداد کے لیے بین الاقوامی سنجیدگی کو ظاہر کرتی ہے۔ تاہم زمینی حقائق بدستور پیچیدہ اور نازک ہیں۔اقوام متحدہ اور دیگر عالمی ادارے ان اقدامات کو سراہتے ہوئے فوری جنگ بندی اور مستقل انسانی راہداری کے قیام کا مطالبہ کر رہے ہیں۔