اسلام آباد (بیورو رپورٹ محمد سلیم سے )
پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی اور سابق وزیرِاعظم عمران خان نے خیبرپختونخوا میں امن و امان کی خراب صورتحال پر صوبائی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور امن و امان قائم کرنے میں ناکام ہیں تو انہیں مستعفی ہو جانا چاہیے۔
ذرائع کے مطابق اڈیالہ جیل میں قید بانی پی ٹی آئی کی جیل سہولیات بحال کر دی گئی ہیں۔ عمران خان کو دوبارہ اخبار، کتابیں، اور دیگر بنیادی سہولیات فراہم کر دی گئی ہیں۔ ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ گزشتہ روز ان کی اپنے بچوں سے ایک گھنٹے کی فون کال کروائی گئی، جس میں انہوں نے بچوں کو پاکستان آنے کی اجازت دینے کا عندیہ دیا۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ انہوں نے کبھی نہیں کہا کہ ان کے بچے احتجاجی تحریک میں شرکت کے لیے پاکستان آئیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ فون پر بات کے دوران علم ہوا کہ ان کے بچوں کے نادرا شناختی کارڈ (نائیکوپ) کی معیاد ختم ہو چکی ہے۔
ذرائع کے مطابق عمران خان نے سینیٹر مشال یوسفزئی کی نامزدگی پر اپنی ہمشیرہ علیمہ خان کی تنقید کو بھی غیر ضروری قرار دیتے ہوئے کہا کہ علیمہ خان کو سیاسی معاملات میں بیان بازی سے گریز کرنا چاہیے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ اگر علی امین گنڈا پور گورننس کے چیلنجز حل نہیں کر سکتے تو انہیں خود مستعفی ہو جانا چاہیے تاکہ کسی اور کو موقع دیا جا سکے جو خیبرپختونخوا میں امن و استحکام بحال کر سکے۔