پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا میں رواں سال کے ابتدائی سات ماہ کے دوران دہشتگردی کے 476 واقعات رپورٹ ہوئے ہیں، جن میں 121 عام شہری اور 66 پولیس اہلکار شہید ہوئے۔سرکاری اعداد و شمار کے مطابق، شمالی وزیرستان، بنوں، لکی مروت اور ڈی آئی خان سب سے زیادہ متاثرہ علاقے رہے۔ فرنٹیئر کانسٹیبلری اور دیگر سیکیورٹی فورسز کے درجنوں اہلکار بھی حملوں میں جاں بحق اور زخمی ہوئے۔خیبر پختونخوا پولیس کے سربراہ نے بتایا کہ جنوبی اضلاع میں پولیس کو جدید اسلحہ دیا جا رہا ہے اور سیکیورٹی چوکیوں کو مزید مضبوط کیا جا رہا ہے۔صوبے میں اب تک مجموعی طور پر 2,289 پولیس اہلکار دہشتگردی کے خلاف لڑتے ہوئے شہید ہو چکے ہیں۔
