وارسا —
پولینڈ میں ایک شخص نے جعلی ڈاکٹر بن کر درجنوں خواتین کو کینسر کے "جنسی علاج” کا جھانسہ دے کر لاکھوں زلوٹی (پولینڈ کی کرنسی) لوٹ لیے۔اس شخص کا اصل نام ژڈزسواف ہے، جو اصل میں ایک ویلڈر (لوہار) تھا، لیکن خود کو شاہی خاندان کا فرد اور کینسر کا ماہر ڈاکٹر ظاہر کرتا رہا۔ وہ کہتا تھا کہ وہ آنکھوں میں دیکھ کر کینسر کی تشخیص کر سکتا ہے، اور صرف "جنسی تھراپی” سے علاج ممکن ہے۔ہر "علاج” کی قیمت 1300 زلوٹی رکھی گئی، جو پاکستانی کرنسی میں تقریباً 90 ہزار روپے بنتی ہے۔ رپورٹ کے مطابق، درجنوں خواتین اس دھوکے کا شکار ہوئیں۔دو خواتین نے 20,000 زلوٹی (تقریباً 14 لاکھ روپے) کے نقصان کی شکایت درج کرائی ہے۔
یہ واقعہ دنیا بھر کے لوگوں کے لیے انتباہ ہے کہ وہ جعلی معالجین اور جھوٹے دعوے کرنے والوں سے ہوشیار رہیں۔