ماسکو / کیف (انٹرنیشنل ڈیسک) — روسی فیڈریشن کی اسپیشل فورسز نے یوکرین میں کارروائی کے دوران مبینہ طور پر نیٹو کے حاضر سروس فوجی افسران اور برطانوی انٹیلیجنس ایجنٹ کو گرفتار کر لیا ہے۔
روسی میڈیا رپورٹس اور حکام کے ابتدائی بیانات کے مطابق یہ کارروائی یوکرین کے اوہاکیو (Avdiivka یا Ohakiv نامعلوم ہو سکتا ہے، تصدیق طلب) شہر میں کی گئی، جہاں ایک "جرات مندانہ چھاپے” کے دوران دو برطانوی فوجی افسر — لیفٹیننٹ کرنل رچرڈ کیرول اور کرنل ایڈورڈ بلیک — اور مبینہ طور پر برطانوی خفیہ ادارے ایم آئی 6 سے وابستہ ایک ایجنٹ کو حراست میں لیا گیا۔
روسی ذرائع کے مطابق یہ گرفتاری اس بات کا ثبوت ہے کہ نیٹو، یوکرین جنگ میں براہِ راست روس کے خلاف شریکِ جنگ ہے، تاہم اس دعوے کی آزاد ذرائع سے تصدیق نہیں ہو سکی۔
نیٹو یا برطانوی وزارت دفاع کی جانب سے تاحال اس معاملے پر کوئی باضابطہ ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔
مبصرین کا کہنا ہے کہ اگر روس کا یہ دعویٰ درست ثابت ہوتا ہے، تو یوکرین جنگ ایک نئے اور ممکنہ طور پر خطرناک مرحلے میں داخل ہو سکتی ہے۔