برلن (عرفان احمد خان سے )
بھارتی غیر قانونی مقبوضہ جموں و کشمیر (IIOJK) میں 5 اگست 2019 کے بھارتی اقدامات کو چھ سال مکمل ہونے پر سفارت خانہ پاکستان، برلن نے "یومِ استحصالِ کشمیر” کے موقع پر ایک اہم ویبینار کا انعقاد کیا، جس میں عالمی برادری سے اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کے پرامن حل پر زور دیا گیا۔
ویبینار کا آغاز وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات جناب عطاء اللہ تارڑ کے ویڈیو پیغام سے ہوا، جس میں انہوں نے کشمیری عوام کے ساتھ پاکستان کی غیر متزلزل سیاسی، اخلاقی اور سفارتی حمایت کا اعادہ کیا۔ اس موقع پر بھارتی مظالم کو اُجاگر کرنے کے لیے ایک مختصر ڈاکومنٹری بھی دکھائی گئی۔
پاکستانی سفیر محترمہ ثقلین سیدہ نے افتتاحی کلمات میں عالمی ضمیر کو جھنجھوڑتے ہوئے کہا کہ بھارت کی جانب سے بین الاقوامی قوانین اور انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزیوں پر دنیا کو خاموشی ترک کرنا ہوگی۔ انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ پاکستان کشمیری عوام کو ان کا ناقابل تنسیخ حقِ خود ارادیت دلانے تک اپنی حمایت جاری رکھے گا۔ویبینار میں شریک ممتاز کشمیری رہنماؤں، جناب علی رضا سید، جناب الطاف حسین وانی اور محترمہ شمیم شال نے بھارتی قابض افواج کی جانب سے جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر روشنی ڈالی۔ مقررین نے کہا کہ کشمیریوں کی آواز عالمی فورمز تک پہنچانا وقت کی اہم ضرورت ہے اور اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عملدرآمد کے بغیر خطے میں پائیدار امن ممکن نہیں۔جرمن دانشوروں اور انسانی حقوق کے ماہرین نے بھی اظہارِ خیال کرتے ہوئے مسئلہ کشمیر کو عالمی ضمیر کے لیے ایک کھلا چیلنج قرار دیا۔ انہوں نے جرمن عوام کو اس دیرینہ تنازعے سے آگاہ کرنے اور اس پر شعور اجاگر کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔اس موقع پر سفارت خانے میں کشمیری عوام کی حالت زار کو اجاگر کرنے کے لیے ایک تصویری نمائش کا بھی اہتمام کیا گیا، جس میں بھارتی مظالم کی عکاسی کی گئی تھی۔مقررین نے پاکستانی حکومت اور عوام کی طرف سے مسئلہ کشمیر پر مسلسل حمایت پر شکریہ ادا کرتے ہوئے اس عزم کا اظہار کیا کہ کشمیری عوام اپنی جدوجہد آزادی جاری رکھیں گے۔