اسلام آباد (بیورو رپورٹ سلیم جٹ سے )
وفاقی حکومت نے اپوزیشن کو آئین میں 26ویں ترمیم سے متعلق مذاکرات کی باضابطہ دعوت دے دی ہے، تاکہ اس اہم آئینی اقدام میں ممکنہ بہتری کے پہلوؤں پر مشاورت کی جا سکے۔
قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا،
"آئیں، ہمارے ساتھ بیٹھیں اور بتائیں کہ اس ترمیم کو کیسے بہتر بنایا جا سکتا ہے؟ ہم کل بھی تیار تھے، آج بھی تیار ہیں۔”انہوں نے زور دیا کہ مسئلے کا حل محاذ آرائی یا کاغذات پھاڑنے میں نہیں، بلکہ سنجیدہ بات چیت میں ہے۔
وزیر قانون کا کہنا تھا کہ 26ویں آئینی ترمیم کا مقصد عدلیہ اور پارلیمان کے درمیان توازن کو بحال کرنا اور پارلیمانی خودمختاری کو تحفظ دینا ہے۔
اعظم نذیر تارڑ نے واضح کیا کہ اس ترمیم کے ذریعے عدالتوں کی جانب سے پارلیمان کی توہین کے رویے کو روکنے کی کوشش کی گئی ہے، اور پوری دنیا میں ججوں کی تقرری کا یہی طریقہ کار اپنایا جاتا ہے۔ ان کے مطابق، ترمیم کے بعد عدالتوں میں زیرالتواء مقدمات کی تعداد میں واضح کمی واقع ہوئی ہے۔
سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ اگر حکومت اور اپوزیشن کے درمیان اس ترمیم پر بامقصد مکالمہ ہوتا ہے تو یہ آئینی نظام کو مضبوط بنانے کی جانب ایک اہم پیش رفت ہو سکتی