اسلام آباد (بیورو رپورٹ محمد سلیم سے )
پاکستان کی وفاقی حکومت نے ملکی معیشت کی بحالی اور مالی نظم و نسق کو بہتر بنانے کے لیے 24 سرکاری اداروں کی نجکاری کا جامع منصوبہ تیار کر لیا ہے، جسے تین مختلف مراحل میں مکمل کیا جائے گا۔قومی اسمبلی میں وفاقی وزیر برائے نجکاری عبدالعلیم خان نے اس پالیسی کی تفصیلات پیش کرتے ہوئے بتایا کہ ابتدائی مرحلے میں 10 اداروں کو نجی شعبے کے حوالے کیا جائے گا، جبکہ دوسرے مرحلے میں 13 اور تیسرے مرحلے میں ایک ادارے کی نجکاری کی جائے گی، جس کے لیے تین سے پانچ سال کا وقت درکار ہوگا۔پہلے مرحلے میں جن اداروں کو نجکاری کے لیے منتخب کیا گیا ہے، ان میں قومی ایئر لائن (PIA)، روزویلٹ ہوٹل (امریکا)، زرعی ترقیاتی بینک، آئیسکو سمیت تین بجلی تقسیم کار کمپنیاں (ڈسکوز) شامل ہیں۔دوسرے مرحلے میں یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن، چار جنریشن کمپنیز (جنکوز)، اور لیسکو سمیت مزید چھ ڈسکوز کی نجکاری کی جائے گی۔حکومت کا مؤقف ہے کہ اس اقدام سے نہ صرف اداروں کی کارکردگی میں بہتری آئے گی بلکہ نجی سرمایہ کاری کے فروغ سے قومی خزانے پر بوجھ بھی کم ہو گا۔ تاہم، اس پالیسی پر مختلف سیاسی و سماجی حلقوں کی جانب سے ملے جلے ردعمل کا اظہار کیا جا رہا ہے۔