پنجابی اور نانک شاہی کیلنڈر کا چھٹا مہینہ بھادوں ہر سال 16 اگست سے شروع ہو کر 15 ستمبر تک جاری رہتا ہے۔ یہ ساؤن کے بعد آتا ہے اور کل 31 دنوں پر مشتمل ہوتا ہے۔
بھارت اور پاکستان کے پنجاب میں ساؤن اور بھادوں کو بارشوں کے مہینے کہا جاتا ہے۔ مُون سون کی جھڑیوں سے جون اور جولائی کی تپتی گرمی کا زور ٹوٹ جاتا ہے اور موسم خوشگوار ہو جاتا ہے۔ بھادوں کو عموماً رحمت کا مہینہ سمجھا جاتا ہے کیونکہ اس میں گرمی برداشت کے قابل ہوتی ہے اور فضا میں نمی و ٹھنڈک کا ایک حسین امتزاج پیدا ہو جاتا ہے۔
بابا گُرو نانک اپنی کتاب گرو گرنتھ صاحب میں بھادوں کو یوں بیان کرتے ہیں:
> "بھادوں بارش کا مہینہ انتہائی خوبصورت مہینہ ہے… ساؤن اور بھادوں رحمت والے دن ہیں، جب بادل نیچے اترتے ہیں اور تیز بارش برساتے ہیں، زمین پانی اور مٹھاس سے بھر جاتی ہے اور خالق اس دھرتی پر جلوہ گر ہوتا ہے۔”
پنجابی لوک روایت کے مطابق، سال کے 12 مہینوں کو گیارہ بھائیوں اور ایک بہن سے تشبیہ دی گئی ہے — ویساکھ، جیٹھ، ہاڑ، ساون، اسو، کتک، مگھر، پوہ، ماگھ، پھگن، جیت — اور اکلوتی بہن بھادوں ہے، جو سب کی لاڈلی ہے۔
لوک کہانیوں میں بھادوں کو جہاں لاڈلی اور میٹھی کہا گیا ہے، وہیں اسے نکی چڑی، تیکھی اور چبھنے والی بھی مانا جاتا ہے۔ اگر اس مہینے کی ہوا بند ہو جائے اور گرمی بڑھ جائے تو سانس لینا دشوار ہو جاتا ہے، لیکن ہوا چلتی رہے تو موسم خواب سا لگتا ہے۔
بھادوں میں اگر بارش برسے تو چرند، پرند، انسان سب اپنی اپنی پناہوں سے نکل آتے ہیں اور اس موسم کے مزے لوٹتے ہیں۔ لیکن اگر یہ مہینہ خُشک گزرے تو زمین اور ہوا میں خشکی سما جاتی ہے۔ اسی لیے کہا جاتا ہے کہ بھادوں میں بارش کی دعا لازم ہے۔
یہ مہینہ جیٹھ اور ہاڑ کی سخت گرمی کا خاتمہ کرتا ہے اور جب خود رخصت ہوتا ہے تو زمین پر بہار کا آغاز کر دیتا ہے، موسم کو نہ صرف خوشگوار بلکہ زندگی سے بھرپور بنا دیتا ہے۔