تہران — ایران میں ایک چونکا دینے والے مقدمے نے عالمی توجہ حاصل کر لی ہے، جہاں 55 سالہ کلثوم اکبری پر الزام ہے کہ انہوں نے 22 سال کے عرصے میں اپنے 11 شوہروں کو منشیات اور زہریلی ادویات دے کر ہلاک کیا۔ استغاثہ کے مطابق، ملزمہ نے زیادہ تر بوڑھے اور بیمار مردوں سے شادی کی اور ان کی جائیداد و دولت ہتھیانے کے لیے انہیں آہستہ آہستہ موت کے گھاٹ اتارا۔
یہ سلسلہ 2000 سے 2022 تک جاری رہا، مگر چونکہ زیادہ تر اموات کو طبعی قرار دیا گیا، اس لیے معاملہ برسوں چھپا رہا۔ 2023 میں شوہر عزیز اللہ بابائی کی مشتبہ موت کے بعد تحقیقات ہوئیں، جس میں ابتدائی طور پر مقتول کے بیٹے پر شک کیا گیا، مگر تفتیش کے دوران کلثوم اکبری گرفتار ہوئیں اور انہوں نے تمام قتل کا اعتراف کر لیا۔
متاثرہ خاندانوں نے عدالت سے ملزمہ کی سزائے موت کا مطالبہ کیا ہے، جبکہ عدالتی فیصلہ ملزمہ کی ذہنی حالت کے مکمل معائنے کے بعد سنایا جائے گا۔ یہ کیس ایران کی تاریخ کے سب سے بڑے سیریل کلنگ مقدمات میں شمار کیا جا رہا ہے۔