بین الاقوامی سائنسدانوں کی ایک ٹیم — جس میں امریکہ اور یورپ کے ماہرین شامل ہیں — نے پہلی بار ایک ایسے ستارے کے گرد نظامِ شمسی کی تشکیل کی تصاویر حاصل کی ہیں جو مستقبل میں سورج جیسا بن سکتا ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ اس نوجوان ستارے کے گرد دھول اور گیس کی ایک گھومتی ہوئی ڈِسک موجود ہے، جس میں چٹانی اجسام (صخرہ نما اجسام) بننا شروع ہو چکے ہیں — یہ وہی عمل ہے جو اربوں سال پہلے ہمارے نظامِ شمسی میں ہوا تھا۔یہ مظاہرہ طاقتور خلائی دوربین ALMA (جو چلی میں واقع ہے) کی مدد سے دیکھا گیا ہے۔ ستارے کے گرد موجود مادہ مستقبل میں سیارے، چاند، اور ممکنہ طور پر زندگی رکھنے والے سیاروں میں ڈھل سکتا ہے۔.ماہرین کے مطابق پورا نظامِ شمسی مکمل طور پر بننے میں کروڑوں سال لے سکتا ہے، کیونکہ یہ ستارہ ابھی صرف چند لاکھ یا چند ملین سال پرانا ہے اور زمین سے تقریباً 500 نوری سال کی دوری پر واقع ہے۔
یہ دریافت نظامِ شمسی کی ابتدا اور سیاروں کی پیدائش کو سمجھنے میں انسانیت کے لیے ایک اہم سنگ میل ثابت ہو سکتی ہے۔