واشنگٹن (مانیٹرنگ ڈیسک) – امریکی اولمپک اینڈ پیرااولمپک کمیٹی (USOPC) نے ایک نئی پالیسی کے تحت ٹرانسجینڈر خواتین پر خواتین کے کھیلوں میں شرکت پر پابندی لگا دی ہے۔ یہ اقدام سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے جاری کردہ ایگزیکٹو آرڈر 14201 کے بعد سامنے آیا، جس کا عنوان تھا: "Keeping Men Out of Women’s Sports”۔
USOPC نے اپنی "ایتھلیٹ سیفٹی پالیسی” میں خاموشی سے ترمیم کی ہے جس کے تحت اب صرف وہی خواتین اولمپکس اور قومی سطح پر خواتین کے مقابلوں میں حصہ لے سکیں گی جن کی جنس پیدائش کے وقت "خاتون” تھی۔ اس پالیسی کا اطلاق تمام عمر کے کھلاڑیوں پر ہوگا، خواہ وہ نیشنل لیول پر کھیل رہی ہوں یا بین الاقوامی مقابلوں میں شرکت کی امیدوار ہوں۔
USOPC کی سی ای او سارہ ہرشلینڈ اور صدر جین سائییکس نے ایک خط کے ذریعے تمام قومی کھیل فیڈریشنز کو ہدایت دی ہے کہ وہ اس نئی پالیسی کے مطابق اپنی گائیڈ لائنز کو فوری طور پر ہم آہنگ کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ چونکہ USOPC ایک وفاقی سطح پر تسلیم شدہ ادارہ ہے، اس لیے اُسے امریکی قانون کے مطابق چلنا ہوگا۔
یہ پالیسی نہ صرف اولمپکس بلکہ پیراآلمپکس اور نچلی سطح کی اسپورٹس پر بھی لاگو ہوگی، جس کے باعث بہت سے قومی ادارے، جیسے USA Fencing، USA Swimming اور دیگر تنظیمیں، پہلے ہی اپنی پالیسیوں میں ترامیم کر چکی ہیں۔