امریکہ – اسرائیل – فلسطین مانیٹرنگ ڈیسک
امریکہ نے فرانسیسی صدر ایمانوئل ماکروں کے اس منصوبے کو مسترد کر دیا ہے جس کے تحت فرانس اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے ستمبر اجلاس میں فلسطینی ریاست کو باقاعدہ طور پر تسلیم کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے جمعے کے روز سوشل میڈیا پلیٹ فارم "ایکس” (سابقہ ٹوئٹر) پر ایک بیان میں کہا:”یہ ایک غیر ذمہ دارانہ فیصلہ ہے جو صرف حماس کے پروپیگنڈے کو فائدہ دے گا اور امن کی راہ میں رکاوٹ بنے گا۔”
صدر ماکروں نے جمعرات کو اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس (ایکس اور انسٹاگرام) پر لکھا: "مشرقِ وسطیٰ میں منصفانہ اور پائیدار امن کے لیے اپنے تاریخی عزم کے تحت، میں نے فیصلہ کیا ہے کہ فرانس فلسطینی ریاست کو تسلیم کرے گا۔ میں ستمبر میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اس کا باقاعدہ اعلان کروں گا۔”
فرانسیسی صدر کے اس فیصلے کو یورپی سیاست میں ایک اہم موڑ کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، جبکہ امریکہ اور اسرائیل کی جانب سے شدید مخالفت سامنے آ رہی ہے۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اس اقدام سے عالمی سطح پر فلسطینی ریاست کے حق میں حمایت میں اضافہ ہو سکتا ہے، تاہم امریکہ اور اس کے اتحادی اسے خطے میں جاری کشیدگی میں مزید اضافے کا سبب قرار دے رہے ہیں۔