غزہ/یروشلم (رائٹرز + ایجنسیز)
اقوام متحدہ اور اس کے ذیلی ادارے، بالخصوص عالمی ادارہ خوراک (WFP)، نے غزہ میں جاری انسانی بحران سے نمٹنے کے لیے اپنی امدادی سرگرمیوں میں تیزی کر دی ہے۔ ادارے نے امید ظاہر کی ہے کہ اسرائیل کی جانب سے غزہ کے مخصوص علاقوں میں اعلان کردہ انسانی ہدنیں (Humanitarian Pauses) خوراک کی مؤثر ترسیل کا موقع فراہم کریں گی۔ تین ماہ کا راشن دستیاب، مزید راستے میں ہےورلڈ فوڈ پروگرام کے مطابق، ان کے پاس پہلے ہی اتنی خوراک موجود ہے جو غزہ کے تمام باسیوں کو تین ماہ تک کفایت کر سکتی ہے، جب کہ مزید امداد بھی راستے میں ہے۔ یہ بیان سوشل میڈیا پلیٹ فارم "ایکس” (سابقہ ٹوئٹر) پر جاری کیا گیا۔ اقوام متحدہ کا ہدف: زیادہ سے زیادہ متاثرین تک رسائی اقوام متحدہ کے معاون سیکریٹری جنرل برائے انسانی امور ٹام فلیچر نے کہا کہ:> "ہماری ٹیمیں زمینی سطح پر سرگرم عمل ہیں اور اس موقع سے فائدہ اٹھا کر زیادہ سے زیادہ متاثرین کو خوراک پہنچانے کی کوشش کریں گی۔”فضائی امداد: اردن اور یو اے ای کے 3 طیارے، 25 ٹن سامان گرا چکےادھر رائٹرز نے رپورٹ کیا ہے کہ اردن اور متحدہ عرب امارات کے تین طیارے 25 ٹن امدادی سامان غزہ پر گرا چکے ہیں۔ اردنی حکام کے مطابق، فضائی امداد صرف فوری نوعیت کی اشیاء، جیسے ادویات اور تیار خوراک، کے لیے استعمال کی جائے گی، جب کہ ترجیح زمینی ترسیل کو دی جا رہی ہے۔ امدادی قافلوں کی آمد، انسانی راہداریوں کا استعمال اتوار کی صبح اسرائیلی فوج کی طرف سے غزہ شہر، دیر البلح اور المواصی میں انسانی ہدنوں کے اعلان کے بعد متعدد امدادی قافلے کرم ابو سالم کراسنگ سے داخل ہوئے۔
"زاد العزہ: مصر سے غزہ تک” مہم کے تحت شمالی غزہ کے زیکیم علاقے میں بھی امدادی ٹرک داخل ہوئے۔
مصری ہلال احمر کے قافلے میں 100 سے زائد ٹرک شامل تھے، جن میں 840 ٹن آٹا اور دیگر غذائی اشیاء شامل تھیں۔