جنیوا (رائٹرز/ایجنسیز) — اسرائیلی پارلیمنٹ (کنیسٹ) کے اسپیکر عامیر اوہانا نے یورپی ممالک کی جانب سے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ "اگر آپ فلسطینی ریاست چاہتے ہیں تو اسے لندن یا پیرس میں قائم کریں۔”یہ بیان انہوں نے جنیوا میں جاری عالمی پارلیمانی کانفرنس سے خطاب کے دوران دیا، جہاں انہوں نے فلسطینی تنظیموں کو "دہشتگرد” قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کے مطابق فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنا امن کی جانب قدم نہیں بلکہ مزید تشدد کو ہوا دینا ہے۔
اوہانا نے کہا:> "ہم جس جنگ کا سامنا کر رہے ہیں، وہی حقیقی امن لائے گی۔ فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنا، ان لوگوں کو انعام دینا ہے جنہوں نے اسرائیلی شہریوں کو نشانہ بنایا۔”اوہانا کے ریمارکس پر کانفرنس میں موجود ایران، یمن اور فلسطینی اتھارٹی کے نمائندوں نے بطورِ احتجاج اجلاس کا واک آؤٹ کیا۔اسرائیلی اسپیکر کا بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب کئی یورپی ممالک فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے اقدامات کر رہے ہیں۔
ناروے، آئرلینڈ، اسپین اور سلووینیا پہلے ہی فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کر چکے ہیں۔
برطانیہ کے وزیرِاعظم کیئر اسٹارمر نے گزشتہ ہفتے اعلان کیا تھا کہ اگر اسرائیل نے غزہ میں انسانی امداد کی راہ میں رکاوٹیں نہ ہٹائیں تو ستمبر میں اقوامِ متحدہ کے اجلاس کے دوران فلسطین کو تسلیم کر لیا جائے گا۔
فرانس اور مالٹا بھی اس حوالے سے مثبت اشارے دے چکے ہیں۔