ہائیڈل برگ (جرمنی عرفان احمد خان سے )
او لیول محض 11 سال اور اے لیول 13 سال کی عمر میں مکمل کرکے عالمی شہرت حاصل کرنے والی پاکستان کی باصلاحیت طالبہ ستارہ بروج نے جرمنی کے شہر ہائیڈل برگ کا دوسرا سرکاری دورہ مکمل کیا۔ اس دورے کی دعوت ہائیڈل برگ پارلیمنٹ کی جانب سے دی گئی تھی۔

پارلیمنٹ کے پاکستانی نژاد رکن وسیم احمد بٹ نے "وائس آف جرمنی” سے گفتگو میں بتایا کہ گزشتہ سال ستارہ بروج میڈیکل ریسرچ کے سلسلے میں جرمنی آئی تھیں، لیکن مصروف شیڈول کے باعث پارلیمنٹ انہیں مدعو نہ کر سکی۔ اس بار خصوصی طور پر انہیں دعوت دی گئی۔

دورے کے دوران ڈی اے آئی (Deutsche Amerikanische Institute) لائبریری میں ایک اہم فورم منعقد ہوا جس کا عنوان تھا:
"سائنس اور معاشرے میں نوجوان خواتین کا کردار”
اس تقریب کی صدارت شہر کی ڈپٹی میئر اسٹیفانی جانسن نے کی، جنہوں نے کہا کہ ستارہ بروج کی غیر معمولی تعلیمی قابلیت نوجوان خواتین کے لیے مشعل راہ ہے۔

اس تقریب میں سائنس دانوں، سیاست دانوں، سول سوسائٹی، نوجوان طلبہ اور پاکستانی کمیونٹی نے بھرپور شرکت کی۔ شہر کے پانچ سٹی کونسلرز بھی موجود تھے جن میں یاسمین رعنائی شامل تھیں۔

ستارہ بروج نے اپنے میزبان وسیم احمد بٹ کے ہمراہ دنیا کے مشہور کینسر ریسرچ سینٹر DKFZ کا بھی دورہ کیا، جہاں ڈائریکٹر ڈاکٹر کلاؤز مائر نے نہ صرف ان کا خیر مقدم کیا بلکہ تحقیقی سرگرمیوں سے متعلق بریفنگ دی اور انہیں کینسر پر تحقیق کے لیے پی ایچ ڈی کی اوپن آفر دی۔
ڈاکٹر کلاؤز مائر کے مطابق دنیا بھر سے ہر سال 10 ہزار سے زائد طلبہ DKFZ سے رابطہ کرتے ہیں، مگر صرف چند کو ہی داخلہ دیا جاتا ہے۔ ستارہ عروج کے لیے یہ پیشکش ان کی قابلیت کا اعتراف ہے۔
وسیم احمد بٹ، جو کہ پارلیمنٹ کے رکن ہونے کے ساتھ ساتھ صوبائی عدالت میں جج بھی ہیں، نے کہا کہ "ستارہ بروج نہ صرف پاکستانی نوجوانوں کے لیے ایک مثالی رول ماڈل ہیں بلکہ اپنے ملک کی مثبت پہچان کے طور پر سفیرِ پاکستان کا کردار ادا کر رہی ہیں۔”فخرِ پاکستان ستارہ بروج کا تعلق پاکستان کے شہر چناب نگر (ربوہ) پنجاب سے ہے۔