اقوام متحدہ میں فلسطینی حقوق کی خاص نمائندہ فرانسسکا البانیز نے امریکی پابندیوں کے باوجود اپنے کام کو جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔ امریکہ کی جانب سے ان پر پابندیاں اس وقت عائد کی گئیں جب انہوں نے بین الاقوامی فوجداری عدالت (ICC) میں اسرائیل کے خلاف قانونی کارروائی کی حمایت کی۔ امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کے اعلان کے بعد البانیز کو اثاثے منجمد ہونے اور سفری پابندیوں کا سامنا ہے۔
فرانسسکا البانیز نے اس اقدام کو انسانی حقوق کے محافظوں کے لیے ایک "خطرناک مثال” قرار دیا ہے۔ انہوں نے رائٹرز کو بوسنیا سے ویڈیو لنک کے ذریعے انٹرویو میں کہا کہ "یہ حد سے تجاوز کر چکا ہے اور خوفناک ہے”۔ وہ سریبرینیکا نسل کشی کی 30ویں برسی کی تقریب میں شرکت کے لیے بوسنیا میں موجود تھیں۔
عالمی سطح پر امریکہ کے اس اقدام کی مذمت کی جا رہی ہے، کیونکہ یہ اقدام اقوام متحدہ کے آزاد عہدیداروں کے کام کو متاثر کر سکتا ہے اور انسانی حقوق کے عالمی اصولوں کے برخلاف تصور کیا جا رہا ہے۔