واشنگٹن ڈی سی – امریکی کانگریس کے ٹام لانتوس ہیومن رائٹس کمیشن نے پاکستان میں جاری سیاسی دباؤ، انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور صحافتی آزادیوں پر سماعت کی، جس میں متعدد عالمی ماہرین، سابق پاکستانی حکومتی عہدیداروں اور انسانی حقوق کے کارکنوں نے شرکت کی۔
،سماعت کا عنوان تھا: "پاکستان: جاری سیاسی جبر”۔
یہ سماعت 15 جولائی کو منعقد ہوئی، جس میں پاکستان میں حزبِ اختلاف، بالخصوص تحریک انصاف اور اس کے چیئرمین عمران خان کے خلاف کارروائیوں، سیاسی گرفتاریوں، عدالتی دباؤ اور اظہارِ رائے کی آزادی پر قدغنوں کو اجاگر کیا گیا۔سابق وزیر اعظم عمران خان کے قریبی ساتھی اور مشیر زلفی بخاری نے کہا کہ "عمران خان اور ان کی اہلیہ کو 23 گھنٹے یومیہ تنہائی میں رکھا جاتا ہے۔ یہ انصاف نہیں، بلکہ سیاسی تطہیر (پرج) ہے۔”انہوں نے عدالتوں میں سیاسی مخالفین پر مقدمات، ہزاروں پارٹی کارکنوں کی گرفتاری اور صحافیوں پر دباؤ کی تفصیل فراہم کی۔
ریپبلکن رکنِ کانگریس کرسٹوفر اسمتھ نے پاکستان میں جمہوری اقدار کی پامالی پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا:”پاکستان میں شہری آزادیوں کو بے دردی سے روندھا جا رہا ہے، آزادانہ انتخابات سے انکار ہو رہا ہے۔”انہوں نے امریکی انتظامیہ پر زور دیا کہ پاکستان میں انسانی حقوق کی مسلسل خلاف ورزیوں کا نوٹس لیا جائے۔
سماعت میں امنستی انٹرنیشنل، پرسیس اسٹریٹیجیز، اور افغانستان امپیکٹ نیٹ ورک کے نمائندگان نے بھی شرکت کی۔ گواہوں نے تجویز دی کہ اگر پاکستان میں سیاسی جبر جاری رہا تو امریکہ کو اپنی امدادی پالیسیوں پر نظرثانی کرنی چاہیے۔