ایئر انڈیا کی لندن جانے والی پرواز AI‑171 کے تباہی کے پیچھے حیران کن انکشاف سامنے آیا ہے۔ حادثے کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق، طیارے کے دونوں انجن اس وقت بند ہو گئے جب فیول کی فراہمی روک دی گئی تھی، اور حادثے کے لمحے ایک پائلٹ نے دوسرے پائلٹ پر الزام عائد کیا کہ اُس نے جان بوجھ کر فیول بند کیا۔
یہ واقعہ 12 جون 2025 کو پیش آیا تھا، جب بوئنگ 787 ڈریم لائنر (Boeing 787‑8 Dreamliner) نے احمد آباد سے ٹیک آف کے محض چند سیکنڈ بعد تکنیکی خرابی کا سامنا کیا اور تقریباً آدھے منٹ بعد ایک عمارت سے ٹکرا کر مکمل طور پر تباہ ہو گیا۔ حادثے میں طیارے پر موجود تمام افراد (سوائے ایک کے) اور زمین پر موجود کئی افراد ہلاک ہو گئے۔
ابتدائی تحقیقات میں کوک پٹ وائس ریکارڈر (CVR) سے حاصل ہونے والی آڈیو کے مطابق، ایک پائلٹ نے دوسرے سے کہا:”تم نے فیول کیوں بند کیا؟”
جس پر دوسرے پائلٹ کا جواب تھا:
"میں نے نہیں بند کیا۔”
یہ انکشاف اس وقت مزید تشویشناک ہو گیا جب دونوں انجنوں کے فیول کنٹرول سوئچ تقریباً ایک سیکنڈ کے وقفے سے "کَٹ آف (CUTOFF)” پوزیشن پر منتقل ہوئے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ سوئچز عام طور پر حفاظت کے نظام سے لیس ہوتے ہیں اور غلطی سے بند ہونا انتہائی غیر معمولی بات ہے۔
تحقیقات جاری ہیں اور مزید ڈیٹا کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ حتمی رپورٹ آنے میں چند ماہ لگ سکتے ہیں، مگر ابتدائی معلومات نے ایوی ایشن انڈسٹری کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے۔
متعدد ماہرین نے مطالبہ کیا ہے کہ فیول کنٹرول سوئچز کے سیفٹی سسٹم کو مزید بہتر بنایا جائے تاکہ ایسے واقعات دوبارہ نہ ہوں