یورپی یونین کی خارجہ امور کی سربراہ کایا کالاس نے کہا کہ تنازع کے تمام فریق ایک قدم پیچھے ہٹیں اورگفتگو کی طرف لوٹیں۔
برسلز میں یورپی یونین کے صدر دفاتر سے اتوار کو موصولہ رپورٹوں کے مطابق یونین کی خارجہ امور کی سربراہ کایا کالاس نے زور دے کر کہا کہ اگر ایران نے کوئی جوہری ہتھیار تیار کر لئے ہیں تو بین الاقوامی سلامتی خطرے میں پڑ جائے گی۔ کایا کالاس نےجو یورپی کمیشن کی نائب صدر بھی ہیں، سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر شائع کردہ ایک پوسٹ میں کہا ’’ یورپی یونین کے رکن ممالک کے وزائے خارجہ کا ایک اجلاس کل پیر کے روز ہو گاجس میں ایران پر امریکی فضائی حملوں کے بعد خطے کی تازہ ترین صورت حال پر مشاورت کی جائے گی۔ ‘‘
انہوں نے ایکس پر لکھا ’’ ایران کو کسی بھی صورت یہ اجازت نہیں دی جانی چاہئے کہ وہ کوئی جوہری ہتھیار تیار کرے، کیونکہ یہ بین الاقوامی سلامتی کے لیے ایک بڑا خطرہ ہو گا۔ میں ایران اسرائیل تنازع کے تمام فریقوں سے مطالبہ کرتی ہوں کہ وہ ایک قدم پیچھے ہٹتے ہوئے مذاکرات کی طرف لوٹیں تاکہ حالات کو مزید سنگین ہونے سے روکا جا سکے۔ ‘‘برطانوی وزیر اعظم کیئر اسٹارمر نے مطالبہ کیا ہے کہ ایران کو لازمی طور پر واپس مذاکرات کی طرف آنا چاہئے۔ اسٹارمر نے بھی ایرانی جوہری پروگرام کو ایک `بڑا خطرہ قرار دیا۔ لندن سے موصولہ رپورٹس کے مطابق اتوار ۲۲؍ جون کی صبح ایرانی جوہری تنصیبات پر امریکی جنگی طیاروں کے حملوں کے بعد وزیر اعظم اسٹارمر نے کہا کہ تہران کا جوہری پروگرام ایک بڑا خطرہ ہے، جس کو امریکی فوجی کارروائی `ختم کر سکے گی۔