لاہور (انٹرنیشنل کارسپونڈنٹ پنجاب فرزانہ چوہدری سے) — پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے سابق وزیر اعظم عمران خان کی رہائی کے مطالبے پر مبنی تحریک "Free Imran Khan” کا لاہور سے باضابطہ آغاز کر دیا ہے۔ شہر کے مختلف علاقوں میں مظاہرے اور احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں، جن میں کارکنوں کی بڑی تعداد شریک ہوئی۔
مظاہرین نے مال روڈ، لبرٹی چوک اور زمان پارک کے اطراف دھرنے دیے۔پولیس نے متعدد مقامات پر مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے لاٹھی چارج اور آنسو گیس کا استعمال کیا۔درجنوں پی ٹی آئی کارکن گرفتار، جبکہ پارٹی رہنماؤں نے حکومت پر سیاسی انتقام کا الزام عائد کر دیا۔تحریک کا مقصد عمران خان کی فوری رہائی اور مقدمات کا خاتمہ قرار دیا گیا ہے۔پی ٹی آئی رہنما اسد عمر کا بیان: "یہ تحریک صرف عمران خان کے لیے نہیں، بلکہ پاکستان کی آئینی بالادستی اور عوامی حقوق کے لیے ہے۔ حکومت کو ہر صورت سنجیدہ مذاکرات کرنے ہوں گے۔”پنجاب حکومت کا مؤقف: صوبائی وزیراطلاعات عظمیٰ بخاری نے کہا کہ: "قانون ہاتھ میں لینے والوں کے خلاف سخت کارروائی ہو گی۔ احتجاج کی اجازت ہے، لیکن فساد کی نہیں۔”سوشل میڈیا پر ردعمل: "#FreeImranKhan” ٹرینڈ پاکستان میں سرفہرست ہے، لاکھوں صارفین نے عمران خان کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔
سیاسی درجہ حرارت ایک بار پھر بلند ہو چکا ہے۔ اگر تحریک زور پکڑتی ہے تو یہ پنجاب حکومت کے لیے ایک بڑا چیلنج بن سکتی ہے، جبکہ وفاقی سطح پر بھی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔