اسلام آباد (بیورو رپورٹ محمد سلیم سے ):
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینئر رہنما اور حال ہی میں سینیٹر منتخب ہونے والے مراد سعید کو آئندہ 60 دنوں میں حلف نہ لینے کی صورت میں نااہلی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ پارٹی ذرائع کے مطابق اس صورتحال نے پی ٹی آئی قیادت کو پریشانی میں مبتلا کر دیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ نومبر 2021 میں عمران خان کی حکومت نے انتخابی قوانین میں ترمیم کرتے ہوئے یہ شق شامل کی تھی کہ کوئی بھی نومنتخب رکن پارلیمنٹ، بشمول قومی اسمبلی، صوبائی اسمبلی، سینیٹ یا بلدیاتی ادارے، اگر 60 دن کے اندر حلف نہ لے تو اس کی نشست خود بخود خالی تصور کی جائے گی۔
مراد سعید، جو طویل عرصے سے منظرِ عام سے غائب ہیں اور مختلف مقدمات میں مطلوب ہیں، نے حالیہ سینیٹ انتخابات میں خیبر پختونخوا اسمبلی سے 26 ووٹ لے کر کامیابی حاصل کی۔ تاہم اُنہوں نے ابھی تک سینیٹ کے فلور پر حلف نہیں لیا۔پارلیمانی قواعد کے مطابق، انہیں اپنی نشست برقرار رکھنے کے لیے 60 دن کے اندر عدالت سے حفاظتی ضمانت حاصل کر کے سینیٹ میں حلف اٹھانا ہوگا، بصورت دیگر ان کی رکنیت منسوخ کر دی جائے گی۔قانون سازی کی تفصیل کے مطابق، 10 اپریل 2021 کو پی ٹی آئی حکومت نے آرڈیننس کے ذریعے الیکشنز ایکٹ 2017 میں ترمیم کی، اور بعد ازاں جون 2021 میں “الیکشن (دوسری ترمیمی) بل 2021” کے ذریعے اسی شق کو مستقل قانون کا حصہ بنایا۔ قومی اسمبلی سے منظوری کے بعد جب یہ بل سینیٹ میں منظور نہ ہو سکا تو 17 نومبر 2021 کو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں پاس کیا گیا۔پی ٹی آئی کے قریبی ذرائع کے مطابق، پارٹی قیادت مراد سعید کی نشست بچانے کے لیے قانونی آپشنز پر غور کر رہی