نئی دہلی (انٹرنیشنل ڈیسک)
بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی جانب سے ملک بھر میں ہندی زبان کو فروغ دینے اور لازمی قرار دینے کی پالیسی نے بھارت کی متعدد ریاستوں میں بے چینی پیدا کر دی ہے، جس سے مودی حکومت کے لیے ایک نیا سیاسی بحران جنم لے رہا ہے۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارت میں ایک ہزار سے زائد زبانیں بولی جاتی ہیں، اور کئی ریاستوں میں مقامی زبانیں عوامی شناخت اور ثقافت کا حصہ سمجھی جاتی ہیں۔ ایسے میں ہندی زبان کو مرکزی حیثیت دینا مختلف ریاستوں کے لیے ناقابل قبول بنتا جا رہا ہے۔
ماہرین کے مطابق نریندر مودی کی حکومت کی یہ زبان پالیسی دراصل شمالی بھارت کی ہندی زبان کو باقی ملک پر مسلط کرنے کی کوشش سمجھی جا رہی ہے، جس کے خلاف ریاستیں مزاحمت کر رہی ہیں