لاہور ( انٹرنیشنل کارسپونڈنٹ ڈاکٹر انسب علی )لائف فار گارڈینز فاؤنڈیشن (ایل جی ایف) نے لاہور کے ایک مقامی ہوٹل میں موسمیاتی تبدیلی سے متعلق آگاہی اور میڈیا رپورٹنگ پر ایک روزہ تربیتی ورکشاپ کا انعقاد کیا۔ یہ تقریب LGF کے جاری کلائمیٹ چینج ایڈاپٹیشن (CCA) پروگرام کے تحت منعقد ہوئی۔ رحیم یار خان، راجن پور، لیہ، اور مظفر گڑھ سمیت پنجاب کے مختلف اضلاع میں اس سے پہلے منعقد ہونے والے کامیاب سیشنز کے بعد، ایل جی ایف کی جانب سے لاہور میں میڈیا پر مبنی دوسری ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا، جہاں مقامی صحافیوں اور کمیونٹی کے نمائندوں نے ماحولیاتی آگاہی اور ماحولیاتی صحافت پر تربیت حاصل کی۔
ایل جی ایف کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر محترمہ مہناز جاوید نے ورکشاپ کے مقاصد پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اس کا مقصد موسمیاتی تبدیلی کے بارے میں عوامی آگاہی کو بڑھانا، میڈیا کی صلاحیت کو مضبوط کرنا اور ادارہ جاتی تعاون کو فروغ دینا تھا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ صحافی صرف مبصر نہیں ہوتے بلکہ کہانی سنانے والے ہوتے ہیں جن کی رپورٹنگ عوامی رویے، پالیسی سازی اور عملی کارروائی پر اثر انداز ہو سکتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں نوجوانوں کی ایک بڑی آبادی ہے، اور ایک پائیدار مستقبل کی تعمیر کے لیے انہیں موسمیاتی کارروائی میں شامل کرنا ضروری ہے۔
ماحولیات اور موسمیاتی تبدیلیوں کی سائنس کے ماہر اور محقق عامر عرفان، محقق نے موسمیاتی تبدیلی کے تعلیمی پہلوؤں پر گہرائی سے گفتگو کی۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے سب سے زیادہ خطرے والے 10 ممالک میں شامل ہے۔ ان اثرات میں بڑھتا ہوا درجہ حرارت، بارشوں کے بے ترتیب طریقے، سیلاب، خشک سالی، اور زرعی پیداوار میں کمی شامل ہیں۔ انہوں نے نوجوان نسل میں شعور بیدار کرنے کے لیے ماحولیاتی تعلیم کو قومی نصاب میں شامل کرنے کی فوری ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے تحقیق پر مبنی آب و ہوا کی تعلیم کو فروغ دینے اور نوجوانوں کو ماحولیاتی محافظ بننے کے لیے عملی تربیت فراہم کرنے پر بھی زور دیا۔ جناب عرفان نے موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے موثر حکمت عملی بنانے اور نافذ کرنے کے لیے میڈیا، سول سوسائٹی اور تعلیمی اداروں کے درمیان تعاون کی اہمیت پر زور دیا۔
ٹریننگ سیشن میں پرنٹ، الیکٹرانک اور ڈیجیٹل میڈیا کے 20 سے زائد صحافیوں نے شرکت کی۔ وہ ماحولیاتی صحافت، کمیونٹی کے تجربات پر مبنی کہانی سنانے، اور سوشل میڈیا کے موثر استعمال کے حوالے سے مشقوں میں مصروف رہے۔
شرکاء نے متفقہ طور پر شہری اور دیہی تعلیمی اداروں میں آب و ہوا کی تبدیلی، پانی کے تحفظ، درخت لگانے اور کاربن فوٹ پرنٹ میں کمی جیسے اہم موضوعات پر آگاہی مہم چلانے کی اہمیت پر اتفاق کیا۔ اس کامیاب ورکشاپ کے لیے کوارڈینیٹر کے فرائض پمی بھٹی نے نبھائے۔ ورکشاپ کا اختتام شرکاء میں اسنادکی تقسیم کے ساتھ ہوا۔