پنجاب کے وزیر اعلیٰ بھگونت مان نے وزیراعظم مودی کے حالیہ بین الاقوامی دوروں (گھانا، ٹرینیڈاڈ، ٹوباگو، ارجنٹائن، برازیل، نمیبیا) پر شدید تنقید کی اور کہا کہ وہ عالمی دوروں میں مصروف ہیں لیکن عوامی مسائل پر توجہ نہیں دیتے۔
بھگونت مان نے قومی اسمبلی میں سوال اٹھایا.جب پاکستان کے ساتھ تعلقات خراب ہوئے تو کیا کسی ایک ملک نے بھارت کی مدد کی؟‘‘
اس سوال کے ذریعے انہوں نے مودی کی خارجہ پالیسی کی افادیت پر شک ظاہر کیا۔
بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے بھگونت مان کے بیان کو "کامیڈی” قرار دیتے ہوئے ان سے استعفیٰ دینے کا مطالبہ کیا۔
انڈین وزارت داخلہ نے بھگونت مان کے بیان کو "غیر ذمہ دارانہ اور افسوسناک” قرار دیا۔
یہ پہلا موقع نہیں کہ مودی کے غیر ملکی دورے پر تنقید ہوئی ہو؛ کانگریس بھی ماضی میں اس پر سوالات اٹھا چکی ہے۔یہ تنازع بھارت کی خارجہ پالیسی، اپوزیشن کی بڑھتی ہوئی تنقید، اور وفاق و ریاستوں کے درمیان تعلقات کو نمایاں کرتا ہے۔ بھگونت مان کے اس طرح کے بیانات مودی حکومت کے لیے چیلنج بن سکتے ہیں،
