لاہور (انٹرنیشنل کارسپونڈنٹ پنجاب ڈاکٹر انسب علی سے) پنجاب حکومت نے صوبے بھر میں ماس ٹرانزٹ سسٹم کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے لیے انقلابی اقدامات کا اعلان کر دیا ہے۔ لاہور، راولپنڈی، اسلام آباد اور ملتان میں میٹرو بس اور اورنج لائن ٹرین کے لیے ڈیجیٹل پیمنٹ سسٹم متعارف کرایا جا رہا ہے، جس کے تحت ٹوکن سسٹم ختم کر کے کارڈ بیسڈ ادائیگی کا نظام نافذ کیا جائے گا۔
اب شہری کریڈٹ کارڈ، ڈیبٹ/اے ٹی ایم کارڈ، موبائل ایپ یا این ایف سی (ٹیپ اینڈ گو) کارڈ کے ذریعے آسانی سے کرایہ ادا کر سکیں گے۔ اس اقدام سے نہ صرف ادائیگی کا عمل تیز اور شفاف ہوگا بلکہ ٹرانسپورٹ نظام کی استعداد بھی بہتر ہو گی۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے ماس ٹرانزٹ کے لیے "ٹی کیش کارڈ” کی منظوری دے دی ہے، جس سے پورے صوبے میں ایک ہی کارڈ سے میٹرو بس اور اورنج لائن ٹرین میں سفر ممکن ہوگا۔ طلبا کے لیے الگ خصوصی کارڈ بھی متعارف کرایا جائے گا۔
ٹرانسپورٹ ڈیپارٹمنٹ کے خصوصی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیراعلیٰ مریم نواز نے الیکٹرک رکشہ منصوبے کے لیے تجاویز اور سفارشات طلب کر لی ہیں۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ موٹر سائیکل رکشہ کے متبادل کے طور پر الیکٹرک رکشہ متعارف کرایا جائے گا۔
مزید برآں، پنجاب میں انٹرنیشنل ٹرانسپورٹ ایکسپو کے انعقاد کی اصولی منظوری بھی دی گئی ہے جبکہ گاڑیوں سے متعلق تمام امور کے لیے جامع آر ایف آئی ڈی اسٹیکر متعارف کرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
سیکرٹری ٹرانسپورٹ عمران سکندر بلوچ نے اجلاس کو ییلو لائن (لاہور) اور گوجرانوالہ بی آر ٹی کے منصوبوں پر بریفنگ دی۔ وزیراعلیٰ نے صوبے میں گریڈ 5 تا 18 تک کی ٹیکنیکل آسامیاں پر بھرتی کی منظوری بھی دی۔
پنجاب کے مختلف اضلاع میں الیکٹرک بسوں کی فراہمی یکم اگست سے شروع کی جائے گی۔ لاہور میں پری فیبریکیٹڈ بس شیلٹرز کے ڈیزائن اور رنگوں کا بھی جائزہ لیا گیا ہے، جن میں سے 50 شیلٹرز کی تنصیب کا کام شروع کر دیا گیا ہے۔
یہ اقدامات پنجاب کو جدید اور ماحول دوست سفری نظام کی جانب ایک بڑا قدم قرار دیے جا رہے ہیں۔