پاکستان /اسلام آباد(بیورو رپورٹ محمد سلیم سے ) پاکستان کی اعلیٰ تعلیمی و تحقیقی روایات میں ایک نئے باب کا اضافہ ہو گیا، جب کامسیٹس یونیورسٹی اسلام آباد اور پنجاب ورکرز ویلفیئر فنڈ کے مابین 43 سالہ لیز معاہدے پر دستخط کیے گئے۔ یہ معاہدہ نہ صرف پنجاب کے محنت کش طبقے کے بچوں کے لیے معیاری تعلیم کی راہ ہموار کرے گا، بلکہ اعلیٰ تعلیم اور سماجی ترقی کے سنگم پر ایک شاندار مثال بھی قائم کرے گا۔یہ تاریخی پیش رفت وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کے وژن کا مظہر ہے، جنہوں نے کامسیٹس یونیورسٹی جیسے بین الاقوامی شہرت یافتہ ادارے پر اعتماد کرتے ہوئے اسے صوبے بھر میں مزدوروں کے بچوں کے لیے تعلیم کا علمبردار بنایا۔
معاہدے پر دستخط کی تقریب میں وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی خالد حسین مگسی، صوبائی وزیر محنت فیصل ایوب کھوکھر، ریکٹر کامسیٹس یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر ساجد قمر، اور دیگر اعلیٰ عہدیدار شریک ہوئے۔ تقریب میں پُرجوش خطابات، وژنری بیانات، اور مستقبل کے مشترکہ منصوبوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ریکٹر کامسیٹس یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر ساجد قمر نے اپنے خطاب میں کہا کہ:> “یہ صرف ایک لیز معاہدہ نہیں بلکہ نوجوان نسل کے مستقبل میں سرمایہ کاری ہے۔”
انہوں نے انکشاف کیا کہ گزشتہ 24 برسوں میں پنجاب ورکرز ویلفیئر فنڈ کے تحت 8,790 طلبہ کو گریجویشن کی سہولت دی گئی، اور مزدور طبقے کے بچوں کی فیسوں کی مد میں 8 ارب روپے سے زائد کی رقم معاف کی گئی۔ یہ اعزاز صرف کامسیٹس یونیورسٹی کے حصے میں آیا۔
پروفیسر ساجد قمر نے وزیر اعلیٰ پنجاب اور صوبائی وزیر محنت کے وژن اور قیادت کو سراہتے ہوئے کہا کہ:
> “پنجاب حکومت کے حالیہ اقدامات اس بات کا واضح ثبوت ہیں کہ نوجوانوں کی تعلیم، ہنر اور ترقی اس حکومت کی اولین ترجیح ہے۔”
انہوں نے اس امید کا اظہار بھی کیا کہ لیز معاہدے کی توسیع کے بعد نہ صرف تعلیمی معیار میں مزید بہتری آئے گی بلکہ یونیورسٹی کے نئے کیمپسز، تحقیقاتی مراکز اور جدید لیبارٹریز جیسے منصوبے بھی جلد عملی شکل اختیار کریں گے۔
تقریب کے اختتام پر، مہمانانِ خصوصی کو دعوت دی گئی کہ وہ کیمپس میں ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح کریں تاکہ پنجاب حکومت اور کامسیٹس یونیورسٹی کے مشترکہ وژن کو زمینی حقیقت میں بدلا جا سکے۔