اسلام آباد (بیورو رپورٹ محمد سلیم سے )
پاکستان تحریک انصاف نے 5 اگست 2025 کو مجوزہ احتجاجی تحریک کے سلسلے میں اسلام آباد کی جانب مارچ یا کسی بڑے جلسے سے گریز کا فیصلہ کیا ہے اور اس کے بجائے ملک بھر کے تمام اضلاع میں ضلعی سطح پر احتجاج منظم کرنے کا لائحہ عمل تیار کرلیا گیا ہے۔پارٹی ذرائع کے مطابق، تحریک تحفظ آئین کے تحت ہونے والے اس احتجاج کی قیادت بانی چیئرمین کی ہدایات کے مطابق کی جائے گی، اور ہر ضلع میں الگ الگ مظاہرے ہوں گے۔
پشاور اور خیبر کے اضلاع میں سہ پہر ساڑھے تین بجے (3:30pm) حیات آباد ٹول پلازہ، رنگ روڈ سے قلعہ بالا حصار تک ریلی نکالی جائے گی۔ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا، علی امین گنڈا پور اس ریلی کی قیادت کریں گے، جو رات گئے تک جاری رہے گی۔
صوابی کے کارکنان امبار انٹرچینج پر اکٹھے ہوں گے اور بانی چیئرمین کی دو سالہ "غیر قانونی قید” کے خلاف ایک روزہ احتجاج کریں گے۔ مظاہرہ سہ پہر 3:30 بجے شروع ہوگا اور نماز عشاء تک جاری رہے گا۔
نوشہرہ کے کارکنان خیرآباد کے مقام پر جمع ہوں گے اور وہاں بھی ایک روزہ احتجاجی دھرنا دیا جائے گا، جو سہ پہر 3:30 بجے شروع ہوگا اور نماز عشاء تک جاری رہے گا۔
تحریک انصاف نے تمام قومی و صوبائی اسمبلی کے ارکان اور پارٹی ٹکٹ ہولڈرز کو ہدایت دی ہے کہ وہ اپنے ڈیرے، حجرے یا احتجاج کے مقام سے ویڈیو بنائیں اور متعلقہ ضلعی تنظیم کو جمع کرائیں، تاکہ ریجنل تنظیم کو بروقت رپورٹس فراہم کی جا سکیں۔
یہ فیصلہ ایسے وقت پر سامنے آیا ہے جب تحریک انصاف کی قیادت حکومت پر آئین شکنی اور سیاسی انتقام کے الزامات عائد کر رہی ہے، اور ملک میں سیاسی درجہ حرارت ایک بار پھر بلند ہوتا دکھائی دے رہا ہے۔