دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی ہم آزادی اظہار اور پر امن اجتماع کی حمایت کرتے ہیں. ترجمان میتھیو ملر
واشنگٹن (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔09 اکتوبر ۔2024 ) امریکہ نے آزادی اظہار رائے کی حمایت کرتے ہوئے پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ آئین اور قانون کو یقینی بنانے کے لیے انسانی حقوق اور بنیادی آزادیوں کا احترام کرے امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے واشنگٹن میںبریفنگ کے دوران سابق وزیراعظم عمران خان کی رہائی کے لیے پاکستان تحریک انصاف کے احتجاجی مظاہروں کے دوران سڑکوں کی بندش‘ انٹرنیٹ و موبائل فون سروس کی معطلی اور پاکستان میں امریکی شہریوں کے لیے جاری کیے گئے سکیورٹی الرٹ کے تناظر میں سوال کے جواب میں کہاکہ دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی ہم آزادی اظہار اور پر امن اجتماع کی حمایت کرتے ہیں.انہوں نے کہا کہ ہم مظاہرین سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ پر امن طریقے سے احتجاج کریں اور تشدد سے باز رہیںترجمان نے کہا کہ ہم پاکستانی حکام سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ انسانی حقوق اور بنیادی آزادیوں کا احترام کریں اور پاکستان کے قوانین اور آئین کے احترام کو یقینی بنائیں اور امن و امان برقرار رکھنے کے لیے کام کریں . یاد رہے کہ چار اکتوبر کو پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان کی کال پر ان کی جماعت نے اسلام آباد کے ڈی چوک پر احتجاج کا اعلان کیا تھا تاہم ملائیشین وزیراعظم کے جاری دورے اور شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کی تیاریوں کے سلسلے میں وفاقی دارالحکومت کی انتظامیہ نے شہر میں کسی بھی قسم کے احتجاج کی اجازت نہ دینے کا اعلان کیا.احتجاج کی کال پرحکومت نے اسلام آباد کے داخلی و خارجی راستوں اور ڈی چوک آنے والے راستوں کو کنٹینرز لگا کر بند کر دیا گیا شہر میں فوج اور رینجرز کو تعینات کیا گیا جبکہ تین دن تک موبائل اور انٹرنیٹ سروس بھی معطل رہی دوسری جانب پشاور سے اپنے قافلے کے ہمراہ اسلام آباد آنے والے پی ٹی آئی کے رہنما اور وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور جب شہر میں داخل ہوئے تو ان کے کارکنوں اور پولیس کے درمیان جھڑپیں ہوئیں.پولیس نے آنسو گیس کی شیلنگ کی جبکہ مظاہرین کی جانب سے پولیس پر پتھراﺅکیا گیا جس کے نتیجے میں ایک اہلکار کی موت بھی واقع ہوئی تین روزہ احتجاج کے بعد بالآخر سات اکتوبر کو اسلام آباد میں سڑکیں اور شاہراہیں ٹریفک کے لیے کھول دی گئیں جس کے بعد معمولات زندگی پوری طرح بحال ہو گئے. اس سے قبل ترجمان محکمہ خارجہ میتھیوملر نے کراچی ایئرپورٹ پر چینی انجینیئرز پر حملے کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ ہم کراچی کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کے قریب ہونے والے مہلک حملے کی مذمت کرتے ہیں اور لوگوں کے زخمی ہونے اور جانوں کے ضیاع پر ہمیں گہرا رنج ہے ہم متاثرہ افراد کے لیے دلی تعزیت کا اظہار کرتے ہیں.چینی سفارت خانے نے اس حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا تھا کہ پورٹ قاسم الیکٹرک پاور کمپنی کے قافلے پر ایئرپورٹ کے قریب حملہ کیا گیا سفارت خانے نے پاکستانی حکام سے مطالبہ کیا تھا کہ چینی شہریوں، اداروں اور منصوبوں کی حفاظت کو مکمل طور پر یقینی بنانے کے لیے عملی اقدامات کریں.