
یورپی عدالتِ انصاف (CJEU) کی ایڈووکیٹ جنرل، جولین کوکوٹ، نے سفارش کی ہے کہ گوگل کی اپیل مسترد کی جائے اور EU کی جانب سے لگائی گئی تقریباً €4.125 B (~$4.7 B) جرمانہ برقرار رکھا جائے۔ انہوں نے گوگل کے قانونی دلائل کو “غیر مؤثر” قرار دیا، اور کہا کہ اینڈرائیڈ پر گوگل کی برتری اور نیٹ ورک اثرات نے صارفین کو گوگل سرچ استعمال کرنے پر مجبور کیا ۔
سال ۲۰۱۸ میں EU کمیشن نے گوگل پر الزام لگایا تھا کہ اس نے اینڈرائیڈ بنانے والوں پر سرچ، کروم اور پلے اسٹور پہلے سے انسٹال کرنے کے معاہدے لازم کیے، تاکہ حریف سسٹمز کا راستہ بند کیا جا سکے۔ جرمانہ بعد میں کم ہو کر €4.125 B کر دیا گیا ۔
کوکوٹ نے استدلال کیا کہ گوگل کے دلائل ناکافی ہیں اور یہ ممکن نہیں کہ گوگل کو ایک “مساوی مؤثر حریف” سے مقابلہ کرنے جیسا جائزہ دیا جائے ۔
گوگل نے مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ان کی اپیل مسترد ہو گئی تو یہ “اوپن پلیٹ فارمز میں سرمایہ کاری کو سرد کر دے گا اور اینڈرائیڈ صارفین اور ڈیولپرز کو نقصان پہنچائے گا”
اب اگلی کارروائی یہ ہوگی کہ CJEU کے ججز اس سفارش کی روشنی میں چند ماہ میں حتمی فیصلہ سنائیں گے۔ یہ فیصلہ EU کی بڑی ٹیک کمپنیوں پر ہونے والی نگرانی میں ایک اہم سنگ میل ہو گا، خاص طور پر چونکہ گوگل کو پہلے سے ہی دیگر تحقیقات میں کل €8+ بلین جرمانے ہو چکے ہیں
اثرات وضاحت
کمیسیون کا موقف مضبوط ہوا گوگل کے برتری کے سسٹم پر تنقید میں قانونی پشت پناہی مل گئی۔
خطرات اگر CJEU نے جرمانہ برقرار رکھا، تو گوگل کو اپنے معاہدے تبدیل کرنے اور مزید جرمانے بھگتنے پڑ سکتے ہیں۔
گوگل کا دعویٰ ہے کہ پابندیاں صارفین اور ڈیولپرز کی آزادی کو محدود کر سکتی ہیں۔