
انڈیا ۔۔ان دنوں بہار میں ’داماد‘ کی سیاست چھائی ہوئی ہے۔ اپوزیشن لیڈر تیجسوی یادو نے بہار میں بنائے گئے مختلف کمیشنوں میں بڑے لیڈروں کے رشتہ داروں اور کئی لیڈروں کے دامادوں کو مقرر کئے جانے پر سوال اٹھائے ہیں اور نیشنل ڈیموکریٹک الائنس یعنی این ڈی اے کو ’نیشنل دامادآیوگ‘ قراردیا ہے۔ تیجسوی یادو کے الزامات کے درمیان جے ڈی یو کارکنوں کو کمیشن میں جگہ نہ ملنے کی وجہ سے عدم اطمینان دیکھا جا رہا ہے۔ اس دوران اسمبلی انتخابات سے پہلے وزیراعلیٰ نتیش کمار کی پارٹی جے ڈی یو کو بڑا جھٹکا بھی لگا ہے۔
تیجسوی یادو اس دوران نے کنبہ پروری پر این ڈی اے حکومت اور وزیر اعظم نریندر مودی کو ہدف تنقید بنایا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ این ڈی اے کا مطلب ’نیشنل داماد آیوگ‘ ہے اور نریندر مودی نے ’آیوگ‘ میں سب کے داماد کو سیٹ کر دیا ہے۔ تیجسوی یادو نے آر جے ڈی کی ریاستی کونسل کی میٹنگ کے بعد ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ’’اگر وزیر اعظم بہار آ رہے ہیں تو کیا وہ تینوں ’جمائی‘ کو مالا پہنائیں گے، اسٹیج پر استقبال کریں گے؟ میرا سوال ہے کیا وزیر اعظم مودی، سنتوش مانجھی کے بہنوئی کو، اشوک چودھری کے داماد کو، چراغ پاسوان کے بہنوئی کو کیا مالا پہنائیں گے؟ وزیر اعظم بتائیں گے این ڈی اے کا مطلب کیا ہے؟ میں بتاتا ہوں، این ڈی اے کا مطلب ہے- نیشنل داماد آیوگ۔‘‘
تیجسوی یادو نے وزیر اعظم مودی کے دورۂ بہارپر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ مہنگائی روکنے تو نہیں آ رہے، وہ نوکری دینے تو نہیں آ رہے ، غریبی مٹانے تو نہیں آ رہے، وہ ہندو- مسلمان پر نفرت کی سیاست کر رہے ہیں۔