رپورٹ کے مطابق، ۲۰۲۴ء میں زیادہ تر مسلم مخالف واقعات، زبانی حملوں پر مشتمل تھے۔ ان کی تعداد ۱۵۵۸؍تھی، جو کل واقعات کے نصف سے بھی زائد ہے۔ جبکہ ۲۵؍ فیصد واقعات امتیازی سلوک پر مبنی تھے۔

جرمنی کی ایک غیر سرکاری تنظیم تنظیم “کلیم” CLAIM کی جانب سے جاری کردہ ایک سول سوسائٹی رپورٹ کے مطابق، ملک میں ۲۰۲۴ء میں ۳ ؍ہزار سے زائد مسلم مخالف واقعات ریکارڈ کئے گئے، جو اب تک کا سب سے زیادہ سالانہ اعداد و شمار ہے۔ اسلامو فوبیا اور مسلم مخالف نسل پرستی کی نگرانی کرنے والی تنظیم نے بتایا کہ گزشتہ سال مسلم مخالف نفرت کے ۳۰۸۰ ؍معاملات رپورٹ کئے گئے، جو ۲۰۲۳ء کے ۱۹۲۶؍ کیسز سے ۶۰؍ فیصد اضافہ اور ۲۰۲۲ء کے رپورٹ کردہ ۸۹۸؍ واقعات سے نمایاں طور پر زیادہ ہے۔ رپورٹ میں اس تیز اضافے کی وجہ مسلم مخالف نسل پرستی کے عام ہونے اور حماس کے ۷؍ اکتوبر ۲۰۲۳ء کو اسرائیل پر حملے کے سیاسی اثرات کو قرار دیا گیا۔ تجزیہ کاروں اور کارکنوں نے خبردار کیا کہ یہ اضافہ جرمن معاشرے میں دائیں بازو کی انتہا پسند نظریات کے خطرناک طور پر مرکزی دھارے میں آنے کی عکاسی کرتا ہے۔
جرمنی اور یورپ بھر میں اسلامو فوبیا کے خلاف کام کرنے والی ۵۱؍ تنظیموں کو جوڑنے اور ان کی حمایت کرنے والا نیٹ ورک “کلیم کا قیام ۲۰۱۷ء میں عمل میں آیا تھا۔ یہ گروپ ہر سال یکم جولائی کو “مسلم مخالف نسل پرستی دن” کی سرگرمیوں کی رہنمائی کرتا ہے اور نفرت انگیز واقعات کی دستاویزات تیار کرنے، پالیسی سازوں سے رابطہ کرنے اور عوامی آگہی بڑھانے کیلئے کام کرتا ہے۔ آسٹریا اور سالزبرگ کی پیرس لوڈرون یونیورسٹی کے شراکت داروں کے ساتھ تعاون میں، کلیم، مسلم مخالف حملوں کی نمایاں طور پر کم رپورٹنگ کے مسئلے کو حل کرنے کیلئے ڈیٹا جمع کرنے کے معیارات کو یکساں کرنے پر کام کر رہا ہے۔