ایوان میں ہنگامہ آرائی پر قاعدہ 223 کے تحت کارروائی کا عندیہ۔
لاہور۔( انٹرنیشنل کارسپونڈنٹ پنجاب فرزانہ چوہدری ) سپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان نے جمعہ کے روز ایک اہم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایوان میں نظم و ضبط کی بحالی، جمہوری اقدار کے تحفظ اور اپنی مراعات سے متعلق ایک غیر معمولی اور مثالی اعلان کیا۔ اس موقع پر سپیکر ملک محمد احمد خان نے کہا کہ وہ بطور سپیکر جو تنخواہ و مراعات حاصل کر رہے ہیں، انہیں اسمبلی میں انٹرن شپ کرنے والے بچوں کی تنخواہوں کے لیے وقف کر رہے ہیں۔ سپیکر ملک محمد احمد خان نے اعلان کیا کہ میں جو بھی مراعات اسمبلی سے لے رہا ہوں، وہ بچوں کو ڈونیٹ کرنے کا اعلان کرتا ہوں۔ ان بچوں کو اسمبلی میں تنخواہ دے کر انٹرن شپ کروائی جائے گی اور میری تنخواہ و مراعات انہی کے لیے وقف ہوں گی۔ جب تک میں اس سیٹ پر ہوں، یہ عمل جاری رہے گا۔ سپیکر ملک محمد احمد خان نے کہا کہ یہ اقدام نوجوانوں کو عملی پارلیمانی تربیت فراہم کرنے اور انہیں قومی اداروں سے جوڑنے کی کوشش ہے۔سپیکر ملک محمد احمد خان نے ایوان میں گزشتہ روز اور حالیہ دنوں میں پیش آنے والے ہنگامہ خیز واقعات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے واضح کیا کہ اگر آج بھی ایوان میں شور شرابہ ہوا، تو وہ قاعدہ 223 کے تحت کارروائی کرنے سے گریز نہیں کریں گے۔سیشن کے لیے بین کر دینا کوئی سزا نہیں ہے، لیکن اگر پبلک ہیئرنگ کے دوران شور شرابہ ہوا تو اسے ایوان کے استحقاق کی خلاف ورزی قرار دے کر باقاعدہ سماعت کی جائے گی۔ سپیکر ملک محمد احمد خان نے ضابطہ اخلاق اور ایوان کا وقار برقرار رکھنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ان کی ہمیشہ کوشش رہی ہے کہ ہر رکن کو بولنے کا موقع ملے، کیونکہ یہی جمہوریت اور ایوان کی خوبصورتی ہے۔یہ ایوان ایک ضابطہ اخلاق کے تحت چلتا ہے، جو ہم سب نے مل کر طے کیا ہے۔ اگر ایک رکن بات کر رہا ہو اور دوسرا اسے روکے، تو اس کی اجازت ایوان کا قانون طے کرتا ہے، نہ کہ ہلڑ بازی یا شور شرابہ۔ سپیکر نے بجٹ اجلاس کے دوران اپوزیشن کی جانب سے کتابیں پھاڑنے، اچھالنے اور وزیر خزانہ کی تقریر میں مداخلت پر بھی برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بجٹ کی تقریر ایک سنجیدہ معاملہ ہے۔ اس میں تنخواہوں، فنڈز اور پالیسی فیصلوں کا تعین ہوتا ہے۔ ایسے میں ہلڑ بازی کسی کا آئینی حق نہیں۔میں نے ہمیشہ اپوزیشن کو بات کرنے کا پورا موقع دیا ہے، لیکن ایوان کے نظم کو مجروح کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔
