اسلام آباد — پاکستان سے بیرون ملک سفر کرنے والے شہریوں کے لیے ایک خوش آئند خبر سامنے آئی ہے۔ معروف بین الاقوامی ادارے "ہینلے اینڈ پارٹنرز” کی جانب سے جاری کردہ ہینلے پاسپورٹ انڈیکس 2025 کے مطابق پاکستانی پاسپورٹ کی عالمی درجہ بندی میں بہتری آئی ہے، اور اب پاکستانی شہری دنیا کے 32 ممالک کا سفر بغیر ویزہ یا ویزہ آن ارائیول کے کر سکتے ہیں۔
یہ پیش رفت ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب پاکستان میں بیرون ملک تعلیم، روزگار اور سیاحت کے لیے سفر کرنے والوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ کئی سالوں تک دنیا کے کمزور ترین پاسپورٹس میں شمار ہونے کے بعد، یہ تبدیلی پاکستانی شہریوں کے لیے عالمی سطح پر آزادی سے سفر کرنے کی طرف ایک مثبت قدم قرار دی جا رہی ہے۔
ہینلے انڈیکس کے تازہ اعداد و شمار کے مطابق پاکستان کی درجہ بندی اب 94 ویں نمبر پر ہے، جو پچھلے سال کے مقابلے میں دو درجے بہتر ہے۔ اس پیش رفت کو کئی تجزیہ کار ایک اچھی سفارتی حکمت عملی اور عالمی تعلقات میں بہتری سے جوڑتے ہیں۔ اگرچہ ابھی پاکستان کا شمار دنیا کے طاقتور ترین پاسپورٹس میں نہیں ہوتا، مگر یہ بات قابل ذکر ہے کہ ویزہ فری یا آن ارائیول سہولت فراہم کرنے والے ممالک کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔
ان 32 ممالک میں کئی ایشیائی، افریقی، کیریبئن اور بحرالکاہلی ممالک شامل ہیں، جہاں پاکستانی شہری آسانی سے داخل ہو سکتے ہیں۔ مالدیپ، نیپال، کمبوڈیا، روانڈا، گیمبیا، گھانا، ڈومینیکا، مائیکرونیشیا، پالاؤ اور تووالو جیسے ممالک میں پاکستانی پاسپورٹ رکھنے والوں کو یا تو مکمل ویزہ فری رسائی حاصل ہے یا پھر ائیرپورٹ پر ویزہ جاری کیا جاتا ہے۔ کچھ ممالک جیسے آذربائیجان اور قطر، پاکستانی شہریوں کو آن لائن ویزہ (ای ویزہ) کی سہولت بھی فراہم کرتے ہیں، جو کہ وقت اور کاغذی کارروائی کی بچت کا ذریعہ ہے۔
پاکستانی عوام میں بیرون ملک جانے کا رجحان گزشتہ چند برسوں میں خاصی شدت سے ابھرا ہے۔ نادرا اور امیگریشن حکام کے مطابق، 2024 میں بیرون ملک جانے والے پاکستانیوں کی تعداد میں تقریباً 20 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ اس اضافے کی کئی وجوہات بیان کی جاتی ہیں، جن میں بہتر تعلیمی مواقع، بیرون ملک روزگار کے امکانات، اور عالمی سطح پر ڈیجیٹل روزگار (فری لانسنگ و ریموٹ ورک) کی وسعت شامل ہیں۔ خاص طور پر خلیجی ممالک اور یورپ میں کام کرنے کی غرض سے جانے والے پاکستانیوں کی تعداد میں قابل ذکر اضافہ ہوا ہے۔
تاہم یہ بات ذہن نشین رہنی چاہیے کہ ویزہ فری سفر کا مطلب ہرگز یہ نہیں کہ کوئی شہری بنا ضابطے کسی ملک میں داخل ہو سکتا ہے۔ ہر ملک کے اپنے امیگریشن قوانین اور داخلے کے اصول ہوتے ہیں، جن کی پابندی لازمی ہے۔ اس لیے شہریوں کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ کسی بھی ملک کا سفر کرنے سے پہلے وہاں کے داخلے کے قواعد، قیام کی مدت، اور دیگر ضروری ہدایات سے مکمل آگاہی حاصل کریں۔
یہ پیش رفت پاکستانی پاسپورٹ کی ساکھ اور عوامی اعتماد کی بحالی کی جانب ایک مثبت قدم ہے۔ اگر حکومت پاکستان عالمی تعلقات کو مزید وسعت دے، سیکیورٹی و سیاسی استحکام برقرار رکھے، اور تجارتی معاہدات کو بہتر بنائے، تو آنے والے برسوں میں پاکستانی پاسپورٹ کی عالمی وقعت مزید بڑھ سکتی ہے۔
عوامی سطح پر اس بہتری کو سراہا جا رہا ہے اور امید کی جا رہی ہے کہ مستقبل میں مزید ممالک پاکستانی شہریوں کو ویزہ فری یا آسان ویزہ سہولتیں فراہم کریں گے۔ پاکستانی نوجوانوں میں تعلیم، سیاحت اور ملازمت کے لیے بیرون ملک جانے کا شوق جتنا بڑھے گا، اتنا ہی سفارتی تعلقات اور پاسپورٹ کی طاقت میں بھی اضافہ ممکن ہو گا۔