اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے غزہ شہر کے علاقے الصبرہ میں ایک کارروائی کے دوران حماس کے عسکری ونگ کے بانی رہنماؤں میں سے ایک محمد عیسیٰ العیسی کو شہید کر دیا ہے۔
یہ کارروائی اسرائیلی فوج اور سکیورٹی ایجنسی "شاباک” کے اشتراک سے جمعے کے روز عمل میں آئی۔
فوج کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ محمد عیسیٰ العیسی حماس کے عسکری ونگ کی ایک نمایاں شخصیت تھے اور انہیں تنظیم کے بنیادی معماروں میں شمار کیا جاتا تھا۔
اسرائیلی فوج کے مطابق العیسی حالیہ عرصے میں حماس کے "مرکزِ معاونتِ جنگ” کے سربراہ کے طور پر فرائض انجام دے رہے تھے اور اس کے ساتھ ساتھ وہ تنظیم کی عسکری طاقت کو منظم کرنے، تربیتی مراکز کے قیام اور عمومی سکیورٹی کونسل کے رکن کی حیثیت سے بھی خدمات سرانجام دے چکے تھے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ العیسی نے سات اکتوبر کے حملوں کی منصوبہ بندی اور اس پر عملدرآمد میں کلیدی کردار ادا کیا تھا۔ جنگ کے دوران وہ نہ صرف زمینی کارروائیوں بلکہ فضائی اور بحری حملوں کی بھی قیادت کر رہے تھے جن کا ہدف اسرائیلی شہری اور فوجی تھے۔
فوجی بیان میں یہ بھی دعویٰ کیا گیا کہ محمد عیسیٰ العیسی جنگ کے دوران حماس کے تباہ شدہ ڈھانچے کو از سرِ نو منظم کرنے میں مصروف تھے، اور وہ تنظیمی نظام کی بحالی کی کوششوں کی قیادت کر رہے تھے۔
اسرائیلی فوج نے اسے ایک "اہم کامیابی” قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ العیسی ان چند آخری سینئر کمانڈرز میں سے تھے جو 7 اکتوبر 2023 ءسے قبل اعلیٰ عسکری عہدوں پر فائز تھے۔