ڈیرہ اسماعیل خان: ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ( ڈی ایچ کیو) اسپتال کی آڈٹ رپورٹ میں کروڑوں روپے کی مالی بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔*
ڈی ایچ کیو اسپتال ڈی آئی خان کی آڈٹ رپورٹ کے مطابق خاتون فارماسسٹ و اسٹورانچارج نے مجموعی طور پر ساڑھے13کروڑ روپے سے زائد کی ادویات چوری کرکے فروخت کی جبکہ خاتون فارمسسٹ و اسٹورانچارج نے مفتی محمود میموریل اسپتال کی فراہم کردہ ادویات بھی بھیجیں۔
رپورٹ کے مطابق نرسز، جونیئر کلرکس، اسسٹنٹس،کمپیوٹر آپریٹرز، اسٹورکیپرز اور وارڈ بوائز کی غیرمجاز خلاف ضابطہ تقرریاں کی گئیں۔
رپورٹ میں یہ بات سامنے آئی کہ تنخواہوں اور الاؤنسز کی مد میں سرکاری خزانے کو 2 کروڑ روپے سے زیادہ کا نقصان پہنچایا گیا۔
یہ بھی پڑھیں
حیدرآباد کے سول اسپتال میں ادویات چوری کرنیوالی نرسز پکڑی گئیں
کراچی سول اسپتال میں کینسر کے علاج کی کروڑوں روپے مالیت کی ادویات چوری
رپورٹ کے مطابق کارپارکنگ فیس کی مد میں بےانتظامی سےسرکاری خزانے کو 36 لاکھ اور کینٹین کی مد میں بےانتظامی سےسرکاری خزانے کو 79 لاکھ روپے سے زیادہ کا نقصان پہنچایا گیا جبکہ نجی کمپنی کو سی ٹی اسکین مشین پر سبسڈی کی مد میں 83 لاکھ روپے کی غیرقانونی اور غیرمجاز ادائیگیاں کی گئیں۔
اس کے علاوہ اسپتال ڈائریکٹر کی غفلت کے باعث سولر سسٹم کی مد میں سرکاری خزانے کو 5 کروڑ روپے کا نقصان پہنچایا گیا۔
دوسری جانب مشیرصحت خیبر پختونخوا احتشام علی نے جیونیوزکوبتایا کہ رپورٹ محکمہ اینٹی کرپشن اور سی ایم انسپکشن ٹیم کو بھی بھیجی گئی ہے۔ سابق ایچ ڈی اور ایڈیشنل ایچ ڈی،ڈائریکٹر فنانس، اسٹور کیپرز سمیت 33 اہلکاروں کو برطرف کیا گیا۔ انکوائری مکمل ہونے پر ذمہ داروں کےخلاف کارروائی ہوگی۔