چینی وزارتِ خارجہ نے ڈونلڈ ٹرمپ کی دھمکیوں پر ردعمل دیتے ہوئے تجارتی جنگ کو سب کے لیے نقصان دہ قرار دیا
چین نے پیر کے روز واضح موقف اپناتے ہوئے کہا ہے کہ بیجنگ تجارتی محصولات کو دباؤ اور جبر کے آلے کے طور پر استعمال کرنے کی سخت مخالفت کرتا ہے۔
چینی وزارتِ خارجہ کا کہنا تھاکہ "ہم ایسی محصولات کی جنگ کے خلاف ہیں جو کسی کے مفاد میں نہیں۔ چین کے، نہ امریکہ کے اور نہ ہی عالمی معیشت کے”۔
یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے "برکس” اتحاد میں شامل ممالک کے خلاف اضافی تجارتی محصولات عائد کرنے کی دھمکی دی ہے۔
اتوار کو ٹرمپ نے اپنی سوشل میڈیا پلیٹ فارم "ٹروتھ سوشل” پر لکھاکہ "جو بھی ملک برکس کی امریکہ مخالف پالیسیوں کی حمایت کرے گا۔ اس پر 10 فیصد اضافی درآمدی محصولات عائد کی جائیں گی۔ اس پالیسی میں کسی کے لیے کوئی استثنا نہیں ہوگا”۔
یاد رہے کہ برکس گروپ میں چین، روس، بھارت، برازیل سمیت 11 ممالک شامل ہیں اور یہ عالمی سطح پر ایک طاقتور معاشی بلاک تصور کیا جاتا ہے۔
ٹرمپ نے مزید کہا کہ وہ پیر سے دنیا کے مختلف ممالک کو خطوط ارسال کرنے کا آغاز کریں گے، جن میں ان پر زور دیا جائے گا کہ وہ یا تو امریکہ سے تجارتی معاہدہ کریں یا پھر اپنی مصنوعات پر بھاری محصولات کے لیے تیار رہیں۔