روم / غزہ:
اطالوی وزیرِ اعظم جورجا میلونی نے خبردار کیا ہے کہ فلسطینی ریاست کے باضابطہ قیام سے قبل اسے تسلیم کرنا امن عمل کے لیے نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے۔
ہفتے کے روز اطالوی اخبار ’لا ریپوبلیکا‘ کو دیے گئے انٹرویو میں میلونی نے کہا:> "میں فلسطینی ریاست کے قیام کی پُرزور حامی ہوں، مگر قیام سے پہلے اس کا رسمی اعتراف نہیں کرتی۔ اگر ایسی کسی چیز کو محض کاغذی طور پر تسلیم کر لیا جائے جو ابھی وجود میں ہی نہیں آئی، تو یوں لگے گا جیسے مسئلہ حل ہو چکا ہے، حالانکہ وہ جوں کا توں موجود ہوگا۔”
وزیرِ اعظم کے اس بیان سے ایک دن قبل اطالوی وزیرِ خارجہ انتونیو تایانی نے بھی کہا تھا کہ فلسطینی ریاست کو تب ہی تسلیم کیا جانا چاہیے جب وہ اسرائیل کے وجود کو تسلیم کرے۔
یاد رہے کہ چند روز قبل فرانسیسی صدر امانوئل میکروں نے تجویز دی تھی کہ فرانس اور برطانیہ کو مشترکہ طور پر فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنا چاہیے۔ ان کے مطابق یہی اقدام اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان امن کی راہ ہموار کر سکتا ہے۔
اطالوی قیادت کے حالیہ بیانات سے ظاہر ہوتا ہے کہ یورپی یونین کے بعض بڑے ممالک فلسطینی ریاست کے مسئلے پر محتاط رویہ اختیار کر رہے ہیں، جبکہ دیگر ممالک جیسے اسپین، آئرلینڈ اور ناروے پہلے ہی فلسطینی ریاست کو تسلیم کر چکے ہیں۔