روس سے تیل کی خریداری؛ ٹرمپ کا بھارت پر مزید ٹیرف عائد کرنے کا اعلان

واشنگٹن/نیویارک — امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت پر روس سے تیل خریدنے کے معاملے پر سخت مؤقف اختیار کرتے ہوئے تجارتی محصولات (ٹیرف) میں مزید اضافے کا اعلان کر دیا ہے۔ ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر جاری اپنے تازہ بیان میں کہا ہے کہ بھارت نہ صرف روسی تیل بڑی مقدار میں خرید رہا ہے بلکہ اسے عالمی منڈیوں میں فروخت کر کے منافع بھی حاصل کر رہا ہے۔صدر ٹرمپ نے الزام لگایا کہ بھارت کو اس بات کی پرواہ نہیں کہ یوکرین میں روسی افواج کی کارروائیوں کے نتیجے میں بے گناہ شہری مارے جا رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا، "جب ایک ملک جنگ میں ملوث دوسرے ملک سے فائدہ اٹھا رہا ہو تو اسے سزا ملنی چاہیے۔ اسی وجہ سے میں بھارت پر مزید ٹیرف عائد کر رہا ہوں۔یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکہ اور بھارت کے تعلقات میں حالیہ مہینوں میں سردمہری دیکھی گئی ہے، خصوصاً یوکرین جنگ کے تناظر میں بھارت کے غیر جانبدار مؤقف پر امریکہ کئی بار تحفظات کا اظہار کر چکا ہے۔ایک روز قبل امریکی صدر کے ایک قریبی مشیر نے بھی بھارت پر الزام عائد کیا تھا کہ وہ روسی تیل خرید کر درحقیقت یوکرین کے خلاف جاری جنگ میں ماسکو کی مالی مدد کر رہا ہے۔امریکی انتظامیہ کے اس مؤقف سے یہ اندازہ لگایا جا رہا ہے کہ آنے والے دنوں میں بھارت پر معاشی دباؤ میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے، جس سے عالمی تجارتی منظرنامے پر بھی اثرات مرتب ہوں گے۔

متعلقہ پوسٹ