رکن پارلیمنٹ اورسابق وزیرکوسزا

news 1764585991 2198



news 1764585991 2198

(ویب ڈیسک)بنگلادیش کی عدالت نے برطانوی رکنِ پارلیمنٹ اور سابق وزیر تولیپ صدیق کو مبینہ کرپشن کیس میں 2 سال قید کی سزا سنادی۔
یہ کیس سابق بنگلہ دیشی وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کے دورِ حکومت میں ایک سرکاری پلاٹ کی مبینہ غیرقانونی الاٹمنٹ سے متعلق تھا,دوسال قیدکافیصلہ تولیپ صدیق کی عدم موجودگی میں سنایا گیا,تولیپ صدیق، شیخ حسینہ اور ان کی بہن شیخ ریحانہ تینوں عدالت میں پیش نہیں ہوئیں۔
مقامی میڈیا کے مطابق سابق وزیراعظم حسینہ واجد کو اسی مقدمے میں 5 سال جبکہ ان کی بہن ریحانہ کو 7 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے،دونوں خواتین سمیت 17 ملزمان میں سے بیشتر فیصلہ سنائے جانے کے وقت موجود نہیں تھے۔
استغاثہ کے مطابق تقریباً 13 ہزار 600 مربع فٹ پر مشتمل پلاٹ سیاسی اثر و رسوخ اور اعلیٰ سرکاری افسران کے ساتھ ملی بھگت کے ذریعے حاصل کیا گیا، پراسیکیوشن کا کہنا ہے کہ ملزمان نے وزیراعظم کے عہدے کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے یہ الاٹمنٹ حاصل کی۔

یہ بھی پڑھیں:2009 کی بغاوت اور قتل عام کا حکم شیخ حسینہ نے دیا تھا: تحقیقاتی کمیشن
واضح رہے کہ شیخ حسینہ گزشتہ برس اگست میں حکومت مخالف تحریک کے دوران ملک چھوڑ کر بھارت چلی گئی تھیں،ان کو احتجاجی مظاہروں کے دوران ریاستی جبر کے الزامات میں گزشتہ ماہ سزائے موت بھی سنائی گئی تھی، جبکہ گزشتہ ہفتے دیگر کرپشن کیسز میں مجموعی طور پر 21 سال قید کی سزائیں دی گئیں۔
تولیپ صدیق نے جنوری میں برطانیہ میں مالیاتی خدمات اور انسدادِ بدعنوانی کی وزیر کے عہدے سےاس وقت  استعفیٰ دیا تھا، جب ان کے حسینہ سے مالی تعلقات پر سوالات اٹھے تھے،وہ اس کیس کو سیاسی انتقام اور ’’من گھڑت الزامات‘‘ قرار دیتی رہی ہیں۔





Source link

متعلقہ پوسٹ