مکران ایک محفوظ، پُرامن اور پُرسکون سیاحتی مرکز کے طور پر غیر ملکی سیاحوں کی توجہ سمیٹنے لگا۔
پاکستان کے جنوبی ساحل مکران نے ایک بار پھر دنیا کی توجہ اپنی جانب مبذول کرا لی۔ گزشتہ مہینوں میں خصوصاً یورپ سے آنے والے سیاحوں کی بڑھتی تعداد بلوچستان کی پر امن شناخت مضبوط کرنے لگی۔
لسبیلہ سے گوادر تک نیلی پٹی کنڈ ملیر، پسنی، ارماڑہ اور ہنگول کی طلسماتی قدرتی کشش مہمانوں کو متاثر کر رہی ہے۔
سیاحوں نے بلوچستان کی مہمان نوازی، ثقافتی روایات اور مقامی لوگوں کی سادگی کو بے مثال قرار دیا۔ مقامی پولیس کے مطابق رواں سال 400 سے زائد غیر ملکی سیاحوں نے مکران کا رخ کیا۔
مقام حکام کا کہنا ہے کہ پاکستان میں سیکیورٹی پر غیر ملکی سیاحوں نے تسلی کا اظہار کیا ہے، پولیس کی شاندار سیکیورٹی فراہم کرنے کے باعث غیر ملکی سیاح یہاں پر بلا خوف و خطر سفر کرتے ہیں۔
مقامی شہری نے کہا کہ یہ تاریخی مندر ہے جس کو غیر ملکی سیاح دیکھنے آتے ہیں اور پولیس ان کو بہترین سیکیورٹی فراہم کرتی ہے۔
مکران میں ہر گزرتا دن اعتماد امن و ترقی کے نئے امکانات کو دنیا کے سامنے زیادہ نمایاں کر رہا ہے۔ عالمی برادری بھی بلوچستان کو امن پسند مستحکم اور ترقی کی راہ پر گامزن خطہ کے طور پر تسلیم کرچکی ہے۔
مکران اب صرف خوبصورت ساحل نہیں بلکہ بلوچستان کے روشن مستقبل اور اُبھرتی ہوئی عالمی شناخت بن رہا ہے۔
Source link

