ایران کا ردعمل: دباؤ نہیں، دفاع ہوگا

ایرانی وزارتِ خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے "سنیپ بیک میکانزم” کو دوبارہ فعال کرنے کی یورپی دھمکیوں کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے کہا کہ: "یہ محض ایک سیاسی حربہ ہے، جس کا مقصد ایران پر دباؤ ڈالنا اور کشیدگی کو ہوا دینا ہے۔ اگر سنیپ بیک کو فعال کیا گیا تو ایران اس کا مناسب، مؤثر اور بھرپور جواب دے گا۔”انہوں نے مزید کہا کہ:سنیپ بیک میکانزم کی کوئی قانونی یا سیاسی حیثیت باقی نہیں رہی کیونکہ امریکہ 2018 میں معاہدے سے یکطرفہ طور پر نکل چکا ہے۔ایران نے معاہدے کی شق 36 کے تحت جوہری ذمہ داریوں میں کمی کی، جو معاہدے کی خلاف ورزی نہیں بلکہ اس میں دی گئی اجازت کے مطابق ہے۔یورپی ممالک خود معاہدے کی بنیادی ذمہ داریوں کی خلاف ورزی کر چکے ہیں، اس لیے ان کا سنیپ بیک کا مطالبہ اخلاقی اور قانونی اعتبار سے کمزور ہے

متعلقہ پوسٹ