حماس کا نیتن یاہو کے ’غزہ پر مکمل قبضے‘ کے منصوبے کو مسترد کرنے کا اعلان

غزہ — فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے اسرائیلی وزیراعظم بن یامین نیتن یاہو کے غزہ پٹی پر مکمل کنٹرول کے منصوبے کو مسترد کرتے ہوئے اسے نسل کشی اور جبری بے دخلی کی سازش قرار دیا ہے۔قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کے مطابق حماس نے نیتن یاہو کے فاکس نیوز انٹرویو کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ بیانات غزہ جنگ بندی مذاکرات سے پسپائی کا ثبوت ہیں اور ظاہر کرتے ہیں کہ وہ ذاتی مفادات اور انتہا پسند ایجنڈے کے لیے اسرائیلی مغویوں کی قربانی دینے پر بھی آمادہ ہیں۔حماس نے واضح کیا کہ غزہ قابض قوتوں کے کسی بھی منصوبے کے خلاف مزاحمت جاری رکھے گا اور فلسطینی عوام کے خلاف جارحیت کی بھاری قیمت اسرائیل کو چکانی پڑے گی۔خیال رہے کہ نیتن یاہو نے اپنے انٹرویو میں غزہ پر مکمل قبضے کے منصوبے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ اقدام حماس کے خاتمے اور علاقے کو عرب حکام کے حوالے کرنے کے لیے کیا جا رہا ہے۔

متعلقہ پوسٹ