امریکہ کی ثالثی میں آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان جنگ بندی کا معاہدہ

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان جاری کشیدگی کے خاتمے کے لیے ایک اور بڑی کامیابی حاصل کر لی۔ وائٹ ہاؤس کے مطابق دونوں ممالک کے رہنماؤں نے امریکی ثالثی میں جنگ بندی پر اتفاق کر لیا ہے اور آئندہ دنوں میں باضابطہ امن معاہدے پر دستخط کیے جائیں گے۔ترجمان وائٹ ہاؤس نے اپنے بیان میں کہا کہ یہ پیش رفت خطے میں امن و استحکام کی جانب ایک اہم قدم ہے۔ امریکی صدر نے دونوں ملکوں کی قیادت کو مذاکرات کی میز پر بٹھانے اور فریقین کے درمیان اعتماد سازی کے اقدامات میں کلیدی کردار ادا کیا۔گزشتہ چند ماہ سے آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان سرحدی جھڑپوں اور کشیدگی کے باعث درجنوں افراد ہلاک اور سینکڑوں زخمی ہوئے تھے۔ یہ تنازع بنیادی طور پر متنازع علاقے ناگورنو کاراباخ اور سرحدی حدود سے جڑا ہے، جس پر دونوں ممالک کئی دہائیوں سے دعویٰ کرتے ہیں۔امریکی صدر ٹرمپ نے کہا کہ یہ معاہدہ اس بات کا ثبوت ہے کہ اگر فریقین نیک نیتی سے بات چیت کریں تو پرانے ترین تنازعات بھی حل کیے جا سکتے ہیں۔ انہوں نے عالمی برادری سے بھی اپیل کی کہ وہ خطے میں امن قائم رکھنے کے لیے اس پیش رفت کی حمایت کرے۔دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ جلد ایک مشترکہ اجلاس میں امن معاہدے کے مسودے کو حتمی شکل دیں گے۔ معاہدے میں سرحدوں پر کشیدگی کم کرنے، قیدیوں کے تبادلے اور اقتصادی تعاون بڑھانے جیسے نکات شامل ہونے کی توقع ہے۔ذرائع کے مطابق، اگر یہ معاہدہ کامیابی سے نافذ ہوا تو جنوبی قفقاز میں کئی دہائیوں سے جاری دشمنی کے خاتمے کی راہ ہموار ہو سکتی ہے۔

متعلقہ پوسٹ