برلن (نمائندہ خصوصی) — جرمنی میں تعینات پاکستان کی سفیر ثقلین سیدہ نے کہا ہے کہ پاکستان کے نوجوان ملک کا سب سے قیمتی سرمایہ ہیں اور ان کی صلاحیتوں کو بروئے کار لا کر دنیا میں پاکستان کا مثبت اور حقیقی تشخص اجاگر کیا جا سکتا ہے۔ وہ ہفتے کے روز پاکستان ہاؤس برلن میں منعقدہ استقبالیہ سے خطاب کر رہی تھیں، جو "IBAxLUMS” — یعنی انسٹیٹیوٹ آف بزنس ایڈمنسٹریشن (IBA) اور لاہور یونیورسٹی آف مینجمنٹ سائنسز (LUMS) کے جرمنی میں مقیم سابق طلباء — کے اعزاز میں منعقد کیا گیا۔
سفیر ثقلین سیدہ نے مہمانوں کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ جرمنی میں پاکستان کی کامیابی سے نمائندگی کرنے والے باصلاحیت چہروں کو دیکھ کر مسرت محسوس ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں انسانی وسائل کی ترقی حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے اور نوجوانوں کی صلاحیتوں کو قومی ترقی کے لیے استعمال کرنا ناگزیر ہے۔

انہوں نے شرکاء کو بتایا کہ سفارت خانہ پاکستان سے جرمنی تک ہنر مند افراد کی منظم اور مؤثر نقل و حرکت کو فروغ دینے کے لیے مختلف اقدامات کر رہا ہے اور اس ضمن میں تمام ممکنہ تعاون فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔

تقریب میں تنظیم کے نمائندوں نے اپنے پیشہ ورانہ سفر، کاروباری منصوبوں اور ان کوششوں پر تفصیلی پریزنٹیشنز دیں جن کے ذریعے وہ جرمن جاب مارکیٹ میں ضم ہونے کے خواہاں پاکستانی تارکین وطن کی رہنمائی اور سہولت کاری کر رہے ہیں۔

شرکاء نے نوجوانوں کو آپس میں جڑنے، نیٹ ورک قائم کرنے اور باہمی تعاون کے مواقع فراہم کرنے پر سفیر اور سفارت خانے کا شکریہ ادا کیا۔ تقریب میں نوجوانوں اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے پیشہ ور افراد کی بڑی تعداد شریک ہوئی۔
دوسری جانب کابل سے موصولہ اطلاعات کے مطابق پاکستانی سفارت خانہ افغانستان میں بھی ہنر مند پاکستانیوں اور نوجوان طلباء کو بیرونِ ملک مواقع سے جوڑنے کے لیے رابطہ مہم کو فروغ دے رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق کابل مشن مختلف افغان و پاکستانی کاروباری اور تعلیمی اداروں کے ساتھ شراکت داری قائم کر کے دو طرفہ پیشہ ورانہ روابط بڑھانے پر کام کر رہا ہے، تاکہ خطے میں روزگار، تربیت اور تعلیمی تبادلے کے مواقع میں اضافہ کیا جا سکے۔