نیویارک: اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے اسرائیل کا نام لیے بغیر قطری دارالحکومت دوحہ پر حالیہ حملے کی مذمت کی ہے اور خطے میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کو کم کرنے پر زور دیا ہے۔
کونسل کے 15 ارکان نے متفقہ طور پر یہ بیان منظور کیا، جس میں امریکا بھی شامل ہے جو اسرائیل کا قریبی اتحادی سمجھا جاتا ہے۔ یہ متفقہ مؤقف اس حوالے سے ایک اہم سفارتی پیش رفت قرار دیا جا رہا ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ فریقین کو تحمل کا مظاہرہ کرنا چاہیے اور ایسے اقدامات سے گریز کرنا چاہیے جو خطے میں مزید عدم استحکام پیدا کریں۔ ساتھ ہی اقوام متحدہ نے فریقین پر زور دیا کہ وہ بین الاقوامی قانون اور انسانی حقوق کی پاسداری کریں۔
یہ بیان کونسل کے ہنگامی اجلاس سے قبل جاری کیا گیا، جو جمعرات کو طلب کیا گیا ہے۔ اجلاس میں دوحہ میں حماس رہنماؤں کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی حملوں اور اس کے خطے پر ممکنہ اثرات پر تفصیلی بات چیت کی جائے گی۔
سفارتی ذرائع کے مطابق، قطر نے اس حملے کو اپنی سالمیت پر براہِ راست حملہ قرار دیتے ہوئے عالمی برادری سے اسرائیل کے خلاف سخت اقدامات اٹھانے کا مطالبہ کیا ہے، جبکہ بعض ممالک نے اسے پورے خطے کے امن کے لیے خطرناک پیش رفت قرار دیا ہے۔
