پاک بھارت جنگ کے دوران رابطہ ہوا تو مودی کا کچھ اور رنگ دیکھا، ڈونلڈ ٹرمپ

Screenshot 20251030 130607 1




سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے انکشاف کیا ہے کہ پاک بھارت کشیدگی کے دوران بھارتی وزیرِاعظم نریندر مودی کے ساتھ رابطہ ہوا تو ان کا رویہ بالکل مختلف نظر آیا۔ ٹرمپ کے مطابق مودی عام طور پر سخت مؤقف رکھنے والے رہنما سمجھے جاتے ہیں، مگر اُس وقت ان کا انداز غیر معمولی طور پر دباؤ اور گھبراہٹ کا مظہر تھا۔
ٹرمپ نے ایک انتخابی جلسے سے خطاب میں کہا کہ “جب پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگی صورتحال پیدا ہوئی تو میں نے دونوں ملکوں کے رہنماؤں سے بات کی۔ وزیراعظم عمران خان پُر اعتماد اور پرسکون تھے، مگر مودی کو پہلی بار میں نے ایک مختلف رنگ میں دیکھا — وہ بہت محتاط اور کسی فیصلے سے ہچکچا رہے تھے۔”
سابق امریکی صدر کا کہنا تھا کہ اُس وقت امریکا نے دونوں ممالک پر تحمل کا مظاہرہ کرنے کے لیے زور دیا اور تنازع کو بڑھنے سے روکا۔ “اگر ہم درمیان میں نہ آتے تو شاید حالات بہت خطرناک موڑ اختیار کر لیتے،” ٹرمپ نے مزید کہا۔
یاد رہے کہ ٹرمپ کی صدارت کے دوران فروری 2019 میں پلوامہ حملے کے بعد پاکستان اور بھارت کے درمیان شدید کشیدگی پیدا ہوئی تھی جس کے نتیجے میں دونوں ممالک کی فضائی افواج آمنے سامنے آ گئیں۔
سیاسی تجزیہ کاروں کے مطابق ٹرمپ کا یہ بیان نہ صرف جنوبی ایشیا میں طاقت کے توازن پر روشنی ڈالتا ہے بلکہ بھارتی قیادت کے جنگی طرزِ عمل کے بارے میں ایک نیا زاویہ بھی پیش کرتا ہے۔

متعلقہ پوسٹ