جرمنی کا روس پر ہائبرڈ حملوں اور انتخابات پر اثرانداز ہونے کی کوشش کا الزام

IMG 20251212 WA0816

برلن: جرمن حکومت نے روس پر ایک بار پھر سخت الزامات عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ماسکو کی جانب سے جرمنی کے داخلی معاملات میں مداخلت بڑھ رہی ہے، جس میں ہائبرڈ حملے، سائبر حملے اور انتخابات پر اثرانداز ہونے کی ناپاک کوششیں شامل ہیں۔

جرمن حکام کے مطابق روسی ریاستی سرپرستی میں چلنے والے گروہوں نے فروری 2025 کے وفاقی انتخابات کے دوران بڑے پیمانے پر غلط معلومات پھیلانے کی مہم چلائی، جس کا مقصد جرمن عوام میں انتشار پیدا کرنا اور انتخابی عمل پر اثر ڈالنا تھا۔ ان مہمات میں جعلی خبریں، ڈیپ فیک ویڈیوز، فیک ویب سائٹس اور جھوٹے بیانات شامل تھے، جنہیں ماہرین ہائبرڈ وارفیئر کا حصہ قرار دیتے ہیں۔

جرمنی نے الزام عائد کیا ہے کہ روسی انٹیلیجنس سے منسلک سائبر گروپ APT28 (فینسی بیئر) نے اہم سرکاری اداروں اور نظاموں کو بھی نشانہ بنایا، جن میں ایئر ٹریفک کنٹرول سسٹم پر حملہ بھی شامل ہے۔ جرمن حکام کے مطابق یہ تمام کارروائیاں ملکی سلامتی کے لیے سنگین خطرہ ہیں۔

صورتحال کی سنگینی کے پیشِ نظر جرمن وزارت خارجہ نے برلن میں روسی سفیر کو طلب کر کے باضابطہ احتجاج ریکارڈ کرایا اور مطالبہ کیا کہ ماسکو اپنی سرگرمیوں سے باز رہے۔ جرمن حکومت نے واضح کیا ہے کہ وہ ان حملوں کے خلاف ’’مناسب سفارتی اور قانونی اقدامات‘‘ کرے گی، جن میں ممکنہ پابندیاں بھی شامل ہو سکتی ہیں۔

دوسری جانب روس نے ماضی کی طرح اس بار بھی تمام الزامات کی تردید کرتے ہوئے انہیں بے بنیاد قرار دیا ہے۔

جرمن حکام کا کہنا ہے کہ ہائبرڈ حملوں کا مقصد ملک کے سیاسی و جمہوری ڈھانچے کو کمزور کرنا ہے، اور حکومت ایسے ہر اقدام کا سختی سے مقابلہ کرے گی۔

متعلقہ پوسٹ